دو دن کی بچی جس کو پیدائش کے بعد نہ نہلایا ہے اور نہ ہی کان میں اذان دی ہو، فوت ہو جاۓ اس کی نماز جنازہ پڑھی جاۓ گی یا نہیں؟ رہنمائی فرمائیں۔
صورتِ مسئولہ میں بچے کے کان میں اذان دینے کا دارومدار بچے کی پیدائش کے بعد اس کی نہلانے یا کان میں اذان دینے پر نہیں ہے بلکہ بچہ کے زندہ پیدا ہونے پر ہے، لہذا جب بچہ ماں کے پیٹ سے زندہ پیدا ہو جائے اور ماں کے پیٹ سے نکل کر دنیا میں آنے کے بعد کچھ لمحہ کے لئے بھی سانس لیا ہو تو اس بچہ پر عام مردوں کی طرح تمام احکامات جاری ہوں گے، یعنی اس کا نام بھی رکھا جائےگا، کفن، جنازہ کی نماز بھی پڑھی جائےگی، البتہ اگر بچہ شروع ہی سے ماں کے پیٹ سے مردہ پیدا ہو جائے تو اس پر نمازہ جنازہ نہیں پڑھی جائے گی۔
فتاویٰ عالمگیری (الفتاوى الهندية ) میں ہے:
"ومن استهل بعد الولادة سمي وغسل وصلي عليه وإن لم يستهل أدرج في خرقة ولم يصل عليه".
(کتاب الصلوۃ، الباب الحادي والعشرون في الجنائز، ج:1، ص:159، ط:مکتبہ رشیدیہ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144505101531
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن