بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 رمضان 1446ھ 28 مارچ 2025 ء

دارالافتاء

 

”جس عورت نے اپنے شوہر کا ایک جوڑا کپڑے کا دھویا اللہ پاک اس کو ایک ہزار نیکی عطاء کرے گا“ مذکورہ روایت کی تحقیق


سوال

میں نے حدیث سنی ہے کہ: ”جس بی بی نے اپنے شوہر کا ایک جوڑا کپڑے کا دھویا اللہ پاک اس کو ایک ہزار نیکی عطاء کرے گا، اور اللہ پاک اس کے دو ہزار گناہ معاف کر دے گا، اور اللہ اسے اپنے قرب کا ایک ہزار درجہ عطاء فرمائے گا“،  اس حدیث کا ریفرنس بتائیں۔

جواب

سوال میں مذکور روایت "الفردوس بمأثور الخطاب للديلمي"، "نزهة المجالس ومنتخب النفائس للصفوري"، "الحاوي للفتاوي للسيوطي"، "الفتاوى الحديثية لابن حجر الهيتمي" اور  "كشف الخفاء للعجلوني" میں موجود ہے،  لیکن اس روایت پر محدثین نے کلام کیا ہے، علامہ سیوطی رحمہ اللہ نے اس کے بارے میں فرمایا ہے: ”اس روایت کے باطل ہونے کا یقین ہے“، اسی طرح ابن حجر الہیتمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ”یہ روایت جھوٹی اور من گھڑت ہے، اس کا بیان کرنا صرف اس لیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر اس کا من گھڑت ہونا ظاہر ہوجائے بیان کرنا جائز ہوگا“ ۔لہذا مذکورہ روایت من گھڑت ہے، اس کا بیان کرنا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ سلم کی طرف اس کی نسبت کرنا جائز نہیں ۔

الفردوس بمأثور الخطابمیں ہے:

"ابن مسعود ‌إذا ‌غسلت ‌المرأة ‌ثياب ‌زوجها كتب الله عز وجل لها ألفي حسنة وغفر لها ألفي خطيئة واستغفر لها كل شيء طلعت عليه الشمس ورفع لها ألفي درجة."

(الفردوس بمأثور الخطاب، باب الألف، 1/ 332، ط: دار الكتب العلمية)

نزهة المجالس ومنتخب النفائسمیں ہے:

"عن ابن مسعود عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‌إذا ‌غسلت ‌المرأة ‌ثياب ‌زوجها كتب الله لها ألف حسنة وغفر لها ألف سيئة واستغفر لها كل شيء طلعت عليه الشمس ورفع لها ألف درجة."

(نزهة المجالس ومنتخب النفائس، كتاب الأدب والرقائق، 2/ 22، ط: المطبعه الكاستلية، مصر)

الحاوي للفتاويمیں ہے:

"ذلك من الأحاديث المسؤول عنها ‌فمقطوع ‌ببطلانه والله أعلم."

(الحاوي للفتاوي، كتاب الأدب والرقائق، 2/ 64، ط: دار الفكر)

الفتاوى الحديثيةمیں ہے:

"هذه الأحاديث كلها كذب موضوعة لا يحمل رواية شيء منها إلا لبيان أنها كذب مفترى على النبي صلى الله عليه وسلم كما أفاد ذلك الحافظ السيوطي شكر الله سعيه."

(الفتاوى الحديثية لابن حجر الهيتمي، ص: 124، ط: دار الفكر)

كشف الخفاءمیں ہے:

"قال ابن حجر المكي في فتاواه الحديثية نقلا عن الحافظ السيوطي أنه كذب موضوع لا يحل روايته إلا لبيان أنه كذب مفترى على النبي صلى الله عليه وسلم."

(كشف الخفاء، حرف الهمزة، الهمزة مع الذال المعجمة، 1/ 104، ط: مكتبة القدسي، القاهرة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144606102316

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں