بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

30 شوال 1445ھ 09 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

جوئے کی ایک صورت کا حکم


سوال

ایک کمپنی ہر مہینے یا ہر ہفتہ قرعہ اندازی کرتی ہے جس میں لوگوں کے 10 ملین درہم نکلتے ہیں ان کے قرعہ کا طریقہ یہ ہےکہ ان کے ویب سائٹ میں آن لائن 35 درہم میں پانی کی  بوتل خریدنا پڑے  گی، جس کو کمپنی والے donate کریں گے ،خریدنے کے بعدآپ کونمبرکوڈز ملیں گے ان کو ڈز میں سے آپ اپنے لیے 5 کوڈ منتخب کرکے اپنے پاس محفوظ رکھیں گے ایک ہفتہ بعد وہ لوگ کمپیوٹر کے ذریعے قرعہ ڈالیں گے اور 5 کوڈز کو منتخب کریں گے اگر وہ پانچوں کوڈز آپ کے کوڈ سے مطابقت رکھتے ہو تو آپ 10 ملین کے مستحق ہوں گے اگر چار برابر ہوتو ایک ملین اگر تین برابر ہو تو صرف350 درہم  ملیں گے ،اس کے علاوہ کوئی انعام نہیں،براہ کرم باحوالہ جواب درکار ہے!

جواب

صورتِ  مسئولہ میں ذکر کردہ تفصیل کے مطابق مذکورہ  صورت بھی سود اور جوئے کی ایک قسم ہے ،لہذا اس میں شامل ہوکر انعام حاصل کرنا  ناجائز اور حرام ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"وسمي القمار قمارا لأن كل واحد من المقامرين ممن يجوز أن يذهب ماله إلى صاحبه، ويجوز أن يستفيد مال صاحبه وهو حرام بالنص۔"

(کتاب الحظر والاباحۃ ،فصل فی البیع ج:6،ص:403 ط:سعید)

وفیہ ایضاً:

"وشرعا (فضل) ولو حكما فدخل ربا النسيئة۔۔۔(خال عن عوض بمعيار شرعي) مشروط لأحد المتعاقدين) أي بائع أو مشتر فلو شرط لغيرهما فليس بربا بل بيعا فاسدا (في المعاوضة)"

(کتاب البیوع ،باب الربا ج:5، ص :168، ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144305100501

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں