بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جوئے کے منع ہونے کی وجہ


سوال

جوا کھیلنا کیوں منع ہے؟

جواب

قرآن مجید  میں  شراب اور جوئے کی ممانعت آئی ہے،ارشاد ہے:

"يَٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْ إِنَّمَا ٱلۡخَمۡرُ وَٱلۡمَيۡسِرُ وَٱلۡأَنصَابُ وَٱلۡأَزۡلَٰمُ رِجۡسٞ مِّنۡ عَمَلِ ٱلشَّيۡطَٰنِ فَٱجۡتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمۡ تُفۡلِحُونَ "إِنَّمَا يُرِيدُ ٱلشَّيۡطَٰنُ أَن يُوقِعَ بَيۡنَكُمُ ٱلۡعَدَٰوَةَ وَٱلۡبَغۡضَآءَ فِي ٱلۡخَمۡرِ وَٱلۡمَيۡسِرِ وَيَصُدَّكُمۡ عَن ذِكۡرِ ٱللَّهِ وَعَنِ ٱلصَّلَوٰةِۖ فَهَلۡ أَنتُم مُّنتَهُون"

"ترجمہ: اے ایمان والو،یہ جوہے شراب اورجوااور بت اور پانسے ،سب گندے کام ہے شیطان کے ،سو ان سے بچتے رہوتاکہ تم نجات پاؤ،شیطان تویہی چاہتاہے کہ ڈالے تم میں دشمنی اور بغض بذریعہ شراب اور جوئے کے ،اور روکے تم کو اللہ کی یاد اور نماز سے ،سواب بھی تم باز آؤگے۔"

(سورت مائدہ آیت نمبر 90)

اسلام   نے جوئے کو اس لئے حرام قرارادیاہےکہ اس سے مال ناحق ضائع ہوجاتاہےاور جھگڑے پیداہوجاتے ہیں اور تدابیر مطلوبہ  متروک ہوجاتی ہے اور ایک دوسرے کی معاونت جس پر کہ تمدنی زندگی کادارومدارہے ،اس سے انسان اعراض کرتاہے ،اگر اس بیان کی تصدیق نہ ہوتوپھر غور کرو کہ کہیں  تم نے جواریوں کوان تمام باتوں سے خالی اور آسودہ  حال دیکھاہوگا،ایساہی شراب پینے والے کا حال ہے ،ان کے نقصانات اور فسادات بہت زیادہ ہیں،لہذا انسانی جان و مال اورعزت وآبروکے تحفظ کی خاطر شریعت نے جوئے کوحرام قرار دیاہے۔

(ماخوذازاحکام اسلام عقل کی نظر میں، ص 231، ط توصیف پبلی کیشنز)

احکام القر آن للجصاص میں ہے :

"ولا خلاف بين أهل العلم في تحريم القمار وأن المخاطرة من القمار; قال ابن عباس: إن المخاطرة قمار وإن أهل الجاهلية كانوا يخاطرون على المال، والزوجة، وقد كان ذلك مباحا إلى أن ورد تحريمه."

(احکام القر آن ج1ص398/ط دارالکتب العلمیہ)

فقط والله أعلم        


فتوی نمبر : 144408102024

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں