بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جوش میں آکر کبھی اورل سیکس ہوجائے تو گناہ ہوگا یا نہیں؟


سوال

ہم بستری کے وقت اگر انسان سے نہ چاہتے ہوئے کبھی کبھار جوش میں آکر اورل سیکس ہوجائے تو آیا یہ گناہ گار ہوگا؟

جواب

واضح رہے کہ میاں بیوی کا ایک دوسرے کی شرمگاہ کو بوسہ دینا، چاٹنا وغیرہ غیر مہذب فعل ہے، بلکہ اسلامی آداب کی رعایت تو اس میں ہے کہ زوجین ایک دوسرے کی شرمگاہ کو دیکھنے سے بھی احتراز کریں، نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی اسوۂ حسنہ سے امت کو اسی کی تعلیم و ہدایت ملتی ہے۔

تاہم اگر کبھی جوش میں آکر کسی سے یہ فعل سرزد ہو جائے  (اور منہ میں ناپاکی نہ جائے) تو  امید ہے کہ  گناہ نہیں ہوگا، تاہم  اس  سے اجتناب  کیا جائے۔

المحیط البرہانی میں ہے:

"إذا أدخل الرجل ذكره فم أمرأته فقد قيل: يكره؛ لأنه موضع قراءة القرآن، فلا يليق به إدخال الذكر فيه، وقد قيل بخلافه".

(‌‌‌‌كتاب الاستحسان والكراهية، الفصل الثاني والثلاثون في المتفرقات، 5/ 408، ط: ‌‌الفصل الثاني والثلاثون في المتفرقات)

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144501101378

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں