شوہر اور بیوی کا جوائنٹ اکاؤنٹ هو اور شوهر انتقال کر جائے تو کیا وراثت میں اکاؤنٹ کی آدھی رقم جائے گی یا پوری؟
صورتِ مسئولہ میں شوہر اور بیوی کا جوائنٹ اکاؤنٹ اس طور پر ہو کہ اکاؤنٹ میں رقم شوہر ہی کی ہو، لیکن شوہر نے بیوی کے نام پر بھی اکاؤنٹ اس لیے کھلوایا ہو؛ تاکہ بیوی کو رقم نکالنے میں سہولت ہو تو اس صورت میں اس اکاؤنٹ میں رکھی ہوئی سب رقم شوہر ہی کی ملکیت ہے اور ان کے انتقال کے بعد ترکہ شمار ہوگی جو تمام ورثاء میں ان کے شرعی حصص کے حساب سے تقسیم ہوگی۔
اور اگر میاں بیوی کے مشترکہ اکاؤنٹ میں دونوں کی مشترکہ رقم تھی تو جس قدر رقم مرحوم شوہر کی ہے وہ ان کے تمام شرعی ورثاء میں شرعی حصص کے مطابق تقسیم ہوگی، اور جتنی رقم بیوہ کی اپنی ہے وہ شوہر کے ترکہ میں شمار نہیں ہوگی، بلکہ بیوہ کی ذاتی ملکیت ہوگی۔
فتاوی شامی میں ہے:
"لأن تركه الميت من الأموال صافيًا عن تعلق حق الغير بعين من الأموال كما في شروح السراجية."
(6/759، کتاب الفرائض، ط؛ سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144205200659
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن