بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جوبلی تکافل کا حکم


سوال

 جوبلی تکافل کے بارے میں رہنمائی فرمائیں ، جائز ہے یا  نہیں ؟

جواب

واضح رہے کہ تکافل کی تمام اقسام ربا، قمار اور غرر کے پائے جانے کی وجہ سے حرام ہیں،  لہذا کسی بھی قسم کے تکافل کی پالیسی خریدنا اور اس میں حصہ دار بننا شرعاً ناجائز و حرام ہے۔ 

فتاوی شامی میں ہے:

"والذي يظهر لي: أنه ‌لا ‌يحل ‌للتاجر ‌أخذ بدل الهالك من ماله لأن هذا التزام ما لا يلزم."

(باب المستامن، ص:170، ج:4،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309100173

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں