بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جو مسواک بچ جائے، اس کا کیا کیا جائے؟


سوال

مسواک استعمال کرنے کے بعد جو ٹکڑا بچ جاتا ہے، اس کا کیا کرنا چاہیے؟

جواب

مسواک استعمال کرنا چوں کہ سنت ہے اور اس کی نسبت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ قائم ہے، اس لیے اس کا ادب بھی کرنا چاہیے، لہٰذا مسواک کا جو ٹکڑا  بچ جائے اور نا قابلِ استعمال ہوجائے، تو اسے کسی پاک صاف جگہ پر رکھ دیا جائے، یا مٹی میں دفن کردیا جائے، اسے  کچرے میں نہیں پھینکنا  چاہیے۔

رد المحتار میں ہے:

"الكتب التي لاينتفع بها يمحى عنها اسم الله و ملائكته و رسله و يحرق الباقي و لا بأس بأن تلقى في ماء جار كما هي أو تدفن وهو أحسن كما في الأنبياء."

(کتاب الحظر والإباحة، ج:6، ص:422، ط:سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144409101283

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں