بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جو بکری بچہ نہ دے اس کی قربانی کا حکم


سوال

بچہ نہ دینے والی بکری کی قربانی کا حکم کیا ہے؟دلیل کے ساتھ جواب دیں۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں ایسی بکری جو بچہ نہ جن سکتی ہو، اس کی  قربانی جائز ہے ۔

 فتاویٰ عالمگیری میں ہے:

"ويجوز المجبوب العاجز عن الجماع، والتي بها السعال، والعاجزة ‌عن ‌الولادة لكبر سنها."

(كتاب الأضحية،الباب الخامس فی بیان محل اقامۃ الواجب،ج:۵ ،ص :۲۹۷،ط: دارالفكر)

فتاوی شامی میں ہے :

"تجوز التضحية بالمجبوب العاجز عن الجماع، والتي بها سعال، والعاجزة ‌عن ‌الولادة لكبر سنها."

(كتاب الأضحىة،ج:6،ص:325،ط:سعيد)

فتاوی رحیمیہ میں ہے:

"سوال : بانجھ بکری جو قابل تولد نہیں ہے قربانی کے  لیے جائز ہے یا نہیں ؟
(الجواب)جائز ہے منع نہیں ہے، (۱) ممانعت کا حکم نظر سے نہیں گزرا۔ بانجھ ہونا قربانی کے  لیے عیب نہیں ۔جس طرح جانور کا خصی ہونا اور جفتی سے عاجز ہونا   قربانی کے  لیے عیب نہیں ہے اور بانجھ جانور اکثر لحیم وشحیم ہوتاہے گوشت بھی عمدہ ہوتا ہے ۔بڑی عمر کی وجہ سے تولد بند ہوتو اس کی قربانی بھی جائز ہے "۔

(کتاب الاضحیہ :ج:10،ص:52،ط:دارالاشاعت)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144410101591

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں