بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جنازه كی نماز ميں تكبيرات فوت ہو جانے کا حکم


سوال

کسی شخص کی نماز جنازہ کی ۳تکبیر فوت ہو جاے اور ۴تکبیر میں شامل ہو جاے تو وہ شخص نماز کس طرح پوری کرے ۔

جواب

صورت مسئولہ میں  نمازِ جنازہ کی تین تکبیرات چھوٹ گئیں اور   چوتھی تکبیر  میں شامل ہوتوایسی صورت میں جتنی تکبیریں فوت ہوئی ہوں اتنی تکبیریں امام کے سلام پھیرنے کے بعد کہہ لے اور اُس میں کوئی دعا نہ پڑھے، اس طرح پے در پے بقیہ تکبیریں پوری کر کے سلام پھیر دے۔

فتاوى   ہندیہ میں ہے :

"وإذا جاء رجل وقد كبر الإمام التكبيرة الأولى ولم يكن حاضراً انتظره حتى يكبر الثانية ويكبر معه فإذا فرغ الإمام كبر المسبوق التكبيرة التي فاتته قبل أن ترفع الجنازة، وهذا قول أبي حنيفة ومحمد - رحمهما الله تعالى - وكذا إن جاء وقد كبر الإمام تكبيرتين أو ثلاثاً، كذا في السراج الوهاج.

وإن جاء رجل وقد كبر الإمام أربعاً ولم يسلم لايدخل معه في رواية عن أبي حنيفة - رحمه الله تعالى -، والأصح أنه يدخل وعليه الفتوى، كذا في المضمرات. ثم يكبر ثلاثاً قبل أن ترفع الجنازة متتابعاً لادعاء فيها، كذا في الخلاصة وفتاوى قاضي خان".

(الفصل الخامس في الصلوة علي الميت،1/ 164،المطبعة الكبرى الأميرية ببولاق مصر )

فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144404100292

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں