اگر جسم پر گاڑی کے اسپیر پارٹ پر لگانے والا آئل لگ جائے اور اس کا داغ رہ جائے تو کیا وضو ہوجائے گا؟ یاد رہے کہ نماز سے فارغ ہو کر جب میری نظر اس نشان پر پڑی تو صرف آئل کا کالا نشان ہی موجود تھا اور آئل کی چکناہٹ بھی معلوم نہیں ہو رہی تھی!
بصورتِ مسئولہ آپ کے جسم( اعضاء وضو) پر جو آئل لگا تھا اگر اُس کی نوعیت ایسی ہو کہ وہ پانی کے جسم تک پہنچنے میں مانع نہ ہو یعنی اس آئل کے ہوتے ہوئے بھی پانی جسم تک پہنچ جاتا ہو (جیساکہ دیگر آئل ہوتے ہیں) تو اس کے نشان ہونے کے باوجود وضو درست ہو جائے گا اور نماز درست ہو جائے گی، لیکن اگر اس آئل کے ہوتے ہوئے پانی جسم تک نہ پہنچتا ہو تو وضو درست نہیں ہو گا اور اس وضو کے ساتھ جو نماز پڑھی گئی ہے اس کا اعادہ لازم ہو گا۔
منحة السلوك في شرح تحفة الملوك (ص: 52):
"(فرض الوضوء أربعة) لقوله تعالى: {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلاةِ فَاغْسِلُوا وُجُوهَكُمْ} [المائدة: 6]. فالله تعالى أمرنا بغسل الأعضاء الثلاثة ومسح الرأس ... (الأول) أي الفرض الأول (غسل الوجه) ... قوله: (الثاني) أي الفرض الثاني (غسل اليدين مع المرفقين) ... قوله: (والثالث) أي الفرض الثالث (مسح ربع الرأس) ... قوله: (الرابع) أي الفرض الرابع (غسل الرجلين مع الكعبين)."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144207200579
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن