بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جسم پر آئل لگے ہونے کی صورت میں وضو کا حکم


سوال

اگر جسم پر گاڑی کے اسپیر پارٹ پر لگانے والا آئل لگ جائے اور اس کا داغ رہ جائے تو کیا وضو ہوجائے گا؟ یاد رہے کہ نماز سے  فارغ ہو کر جب میری نظر اس نشان پر پڑی تو صرف آئل کا کالا نشان ہی موجود تھا اور آئل کی چکناہٹ بھی معلوم نہیں ہو رہی تھی!

جواب

بصورتِ مسئولہ  آپ کے جسم( اعضاء وضو)  پر جو آئل لگا تھا اگر اُس کی نوعیت ایسی ہو کہ وہ پانی کے جسم تک پہنچنے میں مانع نہ ہو یعنی اس آئل کے ہوتے ہوئے بھی پانی جسم تک پہنچ جاتا ہو (جیساکہ دیگر آئل ہوتے ہیں) تو اس کے نشان  ہونے  کے باوجود  وضو درست ہو جائے گا اور نماز درست ہو جائے گی، لیکن اگر اس آئل  کے ہوتے ہوئے پانی جسم تک نہ پہنچتا ہو تو وضو درست نہیں ہو گا اور اس وضو کے ساتھ  جو نماز پڑھی گئی ہے اس کا اعادہ لازم ہو گا۔ 

منحة السلوك في شرح تحفة الملوك (ص: 52):

"(فرض الوضوء أربعة) لقوله تعالى: {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلاةِ فَاغْسِلُوا وُجُوهَكُمْ} [المائدة: 6]. فالله تعالى أمرنا بغسل الأعضاء الثلاثة ومسح الرأس ... (الأول) أي الفرض الأول (غسل الوجه) ... قوله: (الثاني) أي الفرض الثاني (غسل اليدين مع المرفقين) ... قوله: (والثالث) أي الفرض الثالث (مسح ربع الرأس) ... قوله: (الرابع) أي الفرض الرابع (غسل الرجلين مع الكعبين)."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207200579

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں