بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جس ویڈیو میں اللہ کا مذاق اڑایا جائے اسے دیکھنا اور دیکھنے والے کا حکم


سوال

 انٹرنیٹ پر کچھ  پر تشدد ویڈیوز آتی ہیں ، مثلًا ایک لڑکی دوسری لڑکی پر تشدد کرتی ہےاس پر پیشاب کرتی ہے اور اسے کہتی ہے کہ میں نعوذ با للہ  تمہاری اللہ  ہوں، میرا پیشاب پیو اور مجھے سجدہ کرو، کیا ایسی ویڈیوز دیکھنے والا دائرۂ  اسلام سے  خارج  ہو جاتا ہے ؟

جواب

واضح رہے کہ  جان دار   کی تصویر  پر مشتمل ویڈیوز دیکھنا شرعًا جائز  نہیں،  جب کہ فحش و برہنہ ویڈیوز دیکھنا بہت بڑا گناہ ہے،  لہذا صورتِ مسئولہ میں اگر کسی نے جنسی تسکین  کے  لیے سوال میں ذکر کردہ ویڈیوز دیکھیں،  اور ان کے اس عمل و گستاخی پر خوش ہونے کے ساتھ ساتھ غیر اللہ کے معبود  ہونے کا اعتقاد  بھی تھا تو اس صورت میں دیکھنے والا  کافر ہوجائے گا، بصورتِ  دیگر دائرۂ  اسلام سے خارج نہ ہوگا، البتہ فسق لازم آئے گا،   لہذا  اس قسم کی   نیز  دیگر  ویڈیوز دیکھنے سے  بالکلیہ اجتناب  چاہیے۔

فتاوی ہندیہ  میں ہے:

"وَمَنْ يَرْضَى بِكُفْرِ نَفْسِهِ فَقَدْ كَفَرَ، وَمَنْ يَرْضَى بِكُفْرِ غَيْرِهِ فَقَدْ اخْتَلَفَ فِيهِ الْمَشَايِخُ رَحِمَهُمْ اللَّهُ تَعَالَى فِي كِتَابِ التَّخْيِيرِ فِي كَلِمَاتِ الْكُفْرِ إنْ رَضِيَ بِكُفْرِ غَيْرِهِ لِيُعَذَّبَ عَلَى الْخُلُودِ لَايَكْفُرُ، وَإِنْ رَضِيَ بِكُفْرِهِ لِيَقُولَ فِي اللَّهِ مَا لَايَلِيقُ بِصِفَاتِهِ يَكْفُرُ، وَ عَلَيْهِ الْفَتْوَى، كَذَا فِي التَّتَارْخَانِيَّة."

(كتاب السير، الْبَابُ التَّاسِعُ فِي أَحْكَامِ الْمُرْتَدِّينَ، مطلب فِي مُوجِبَاتُ الْكُفْرِ أَنْوَاعٌ مِنْهَا مَا يَتَعَلَّقُ بِالْإِيمَانِ وَالْإِسْلَامِ، ٢ / ٢٥٧، ط: دار الفكر، بيروت - لبنان)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201200310

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں