بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جس اسٹور پر شراب بکتی ہو وہاں سے دوسرا سامان خریدنا کیسا ہے؟


سوال

 جس اسٹور پر شراب بکتی ہو وہاں سے دوسرا سامان خریدنا کیسا ہے؟

جواب

اگر کوئی ایسی متبادل دوکان موجود ہو جہاں شراب فروخت نہ کی جاتی ہو تو اس دوکان سے خریداری کرنی چاہیے، اس لیے کہ شریعتِ مطہرہ نے تہمت کی جگہوں سے بچنے کی تعلیم دی ہے، نیز اعلانیہ فسق و فجور میں مبتلا شخص سے تعلق سے بھی منع فرمایا ہے، تاہم اگر کوئی متبادل دوکان موجود نہ ہو تو اس صورت میں مذکورہ اسٹور سے حلال و جائز اشیاء کی خریداری کی اجازت ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205200829

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں