اگر کوئی انسان کسی دور دراز جنگل میں پیدا ہوا، اس تک دین نہیں پہنچا تو اس سے مرنے کے بعد کیا سوال ہو گا؟ اگر ہو گا تو کیوں ہو گا؟
صورتِ مسئولہ میں ایسے شخص پر تخلیقِ عالم اور تغیرات ِ احوال پر غور و فکر کرکے اللہ تعالیٰ کے خالق ہونے اور توحید پر ایمان لانا لازم ہوگا، اور اسی کے بارے میں سوال بھی ہوگا، فروعات کے بارے میں اس وقت تک سوال نہ ہوگا جب تک کہ اس تک کوئی داعی دعوت لے کر نہ پہنچے، پس اگر ایسے شخص نے غیر اللہ کی پرستش میں اپنی زندگی گزاری ہو تو وہ مشرک قرار پائے گا۔
نیز مسلمانوں کے ملک میں رہتے ہوئے مسلمان کے حق میں فروعات کے بارے میں ناواقفیت عذر نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144111200110
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن