بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جس شخص کو دعوت نہ پہنچی ہو اس کے ایمان لانے کا کیا حکم ہے؟


سوال

اگر کوئی انسان کسی دور  دراز  جنگل  میں پیدا ہوا، اس تک دین نہیں پہنچا تو اس سے مرنے کے  بعد  کیا سوال ہو گا؟  اگر ہو گا تو کیوں ہو گا؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں ایسے شخص پر تخلیقِ  عالم اور تغیرات ِ  احوال پر غور و فکر کرکے  اللہ تعالیٰ کے خالق ہونے اور توحید پر ایمان لانا لازم ہوگا، اور  اسی کے بارے میں سوال بھی ہوگا، فروعات کے بارے میں اس وقت تک سوال نہ ہوگا جب تک کہ اس تک کوئی داعی دعوت لے کر نہ پہنچے، پس اگر ایسے شخص نے غیر اللہ کی پرستش میں اپنی زندگی گزاری ہو تو وہ مشرک قرار پائے گا۔

نیز مسلمانوں کے ملک میں رہتے ہوئے  مسلمان کے حق میں فروعات کے بارے میں ناواقفیت  عذر نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200110

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں