بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جس شخص سے جنازہ کی کچھ تکبیرات فوت ہوئی ہوں کیا وہ امام کے ساتھ سلام پھیرے گا؟


سوال

اگر کوئی شخص نماز جنازہ میں لیٹ ہو گیا تیسری تکبیر میں شامل ہوا تو کیا وہ ساتھ سلام پھیرے گا یا اپنی نماز یعنی تکبیر ات مکمل کر ے گا؟

جواب

اگر کسی شخص سے  نمازِ  جنازہ  کی  (مثلًا) ایک  تکبیر  قضا ہو جائے تو ایسا شخص امام کے ساتھ سلام نہ  پھیرے، بلکہ  امام  کے  سلام پھیرنے کے بعد اپنی فوت شدہ تکبیرات  کہے، پھر سلام پھیرے، اس مسئلہ کی تفصیل یوں  ہے کہ  جس شخص کی  جنازہ  کی کچھ تکبیرات  فوت ہوئی ہیں  وہ فوراً  نماز میں شامل نہ ہو، بلکہ انتظار کرے  پھر جب امام دوسری تکبیر کہے اس وقت امام کے ساتھ نماز میں شامل ہوجائے، یہ  ہی طریقہ تیسری اور چوتھی تکبیر  میں شامل ہونے کا ہے اور  جب  تک امام نے سلام نہ پھیرا  ہو  اس وقت تک کوئی بھی شخص آ کر نماز میں شامل ہو سکتا ہے، اور ایسی صورت میں جتنی تکبیریں فوت ہوئی ہوں اتنی تکبیریں امام کے سلام پھیرنے کے بعد کہہ لے اور اُس میں کوئی دعا نہ پڑھے، اس طرح پے  در  پے بقیہ تکبیریں پوری کر کے سلام پھیر دے۔

الفتاوى الهندية (1/ 164):

"وإذا جاء رجل وقد كبر الإمام التكبيرة الأولى ولم يكن حاضراً انتظره حتى يكبر الثانية ويكبر معه فإذا فرغ الإمام كبر المسبوق التكبيرة التي فاتته قبل أن ترفع الجنازة، وهذا قول أبي حنيفة ومحمد - رحمهما الله تعالى - وكذا إن جاء وقد كبر الإمام تكبيرتين أو ثلاثاً، كذا في السراج الوهاج.

وإن جاء رجل وقد كبر الإمام أربعاً ولم يسلم لايدخل معه في رواية عن أبي حنيفة - رحمه الله تعالى -، والأصح أنه يدخل وعليه الفتوى، كذا في المضمرات. ثم يكبر ثلاثاً قبل أن ترفع الجنازة متتابعاً لادعاء فيها، كذا في الخلاصة وفتاوى قاضي خان."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200811

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں