بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بیت الخلاء کے گڑھے پر مشتمل کمرے میں نمازکا حکم


سوال

کیا جس کمرے میں بیت الخلاء کا گڑھا ہو اس میں نماز اور قرآن کریم پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟

جواب

واضح رہے کہ نماز پڑھنے کے لیے ضروری ہے کہ آدمی جس جگہ نماز ادا کر رہا ہو وہ جگہ پاک ہو، وہاں کوئی ناپاکی نہ ہو، چناں چہ اگر کوئی شخص کسی فرش پر نماز پڑھتا ہے جس کا ظاہری حصہ پاک ہے تو ایسی جگہ نماز پڑھنا جائز ہے، گو کہ اس کمرے میں بیت الخلاء کا گڑھا ہو، اسی طرح ایسے کمرے میں قرآن مجید پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔

فتاویٰ ہندیہ میں ہے:

"تطهير النجاسة من بدن المصلي وثوبه والمكان الذي يصلي عليه واجب. هكذا في الزاهدي في باب الأنجاس ... النجاسة إن كانت غليظة وهي أكثر من قدر الدرهم فغسلها فريضة والصلاة بها باطلة وإن كانت مقدار درهم فغسلها واجب والصلاة معها جائزة وإن كانت أقل من الدرهم فغسلها سنة وإن كانت خفيفة فإنها لا تمنع جواز الصلاة حتى تفحش. كذا في المضمرات."

(كتاب الصلاة، الباب الثالث فی شروط الصلاة، جلد:1، صفحہ: 58، طبع: دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144504100202

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں