ایک بندے کے اپنی ممانی کے ساتھ غلط تعلقات تھے ، ابھی اس نے توبہ بھی کی ہے، اب اس کے گھر والے اس کی شادی اسی ممانی کی بیٹی سے کروانا چاہتے ہیں، یہ شادی ہو سکتی ہے ؟
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ شخص نے جس عورت سے ناجائز جسمانی تعلق قائم کیا تھا، اس عورت کی بیٹی سے نکاح کرنا اس پر حرام اور ناجائز ہے، واضح رہے کہ زنا کبیرہ گناہ ہے، جسے اللہ تعالیٰ نے برا چلن قرار دیا ہے، لہٰذا اس کو چاہیے کہ مذکورہ فعل پر صدقِ دل سے توبہ کرے اور آئندہ اس طرح کے مواقع سے سختی سے اجتناب کرے، خصوصاً مذکورہ عورت اور اس کی بیٹی سے پردے کا اہتمام کرے۔
الفتاوى الهندية (1/ 274):
"من زنى بامرأة حرمت عليه أمها وإن علت وابنتها وإن سفلت".
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212201350
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن