میں نے ایک مرد کے ساتھ لواطت کی ہے ،اب میری بہن کی اس سے شادی ہوگئی ہے، کیا ان دونوں کا نکاح درست ہے؟ یا میری بہن اس پر حرام ہوگئی ہے؟
لواطت کرنا شرعًا ،عقلاً اور عرفًا انتہائی قبیح فعل ہے،اس پر سچے دل سے توبہ و استغفار لازم ہے ،تاہم لواطت کی وجہ سے شرعًا حرمت ثابت نہیں ہوتی ،لہذا اگر کوئی اور حرمت کی وجہ نہ ہو تو آپ کی بہن کا مذکورہ مرد کے ساتھ نکاح درست ہے ۔
وفي حاشية ابن عابدين:
"وفي الولوالجية: أتى رجل رجلاً له أن يتزوج ابنته؛ لأن هذا الفعل لو كان في الإناث لايوجب حرمة المصاهرة ففي الذكر أولى."
(رد المحتار، كتاب النكاح، فصل في المحرمات.3/ 34ط:سعيد)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144210200407
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن