بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جس کو حضور صلی اللہ علی وسلم کا آخر الانبیاء ہونا معلوم نہ ہو اس کا حکم


سوال

ایک بندہ  مسلمان ہے اپنی تمام عبادات کرتا ہے لیکن اسے عقیدہ ختم نبوت کا کچھ علم ہی نہیں ہے نہ کبھی اس نے اس عقیدہ کے بارے میں کچھ معلومات کی ہیں کیا ایسے شخص کو کافر کہنا درست ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ شخص  اگر  اس بات کو جانتا ہے اور عقیدہ رکھتا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی  ہیں گو کہ اس کو عقیدہ ختم نبوت کی تفصیلات کا علم نہ ہو تو مذکورہ  شخص کو کافر کہنا درست نہیں،اور اگر اس کو  یہ معلوم نہیں ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم  آخری نبی ہیں تو ایسا آدمی مو من کہلانے کا مستحق نہیں، کیونکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصیات قطعیہ مثلاً " خاتم النبیین " وغیرہ کا ماننا بھی ضروری ہے،  لہذا مذکورہ شخص کو چاہیے ضروریات دین (بنیادی، واساسی عقائد) کا علم حاصل  کرے،  اور اس پر ایمان رکھے ۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"سمعت بعضهم يقول: إذا لم يعرف الرجل أن محمدا - صلى الله عليه وسلم - آخر الأنبياء عليهم وعلى نبينا السلام فليس بمسلم كذا في اليتيمة."

(کتاب السیر، الباب التاسع في أحكام المرتدين، مطلب في موجبات الكفر أنواع منها ما يتعلق بالإيمان والإسلام، ج:2، ص:263، ط:رشيديه)

فتاوی بزازیہ علی ھامش الھندیۃ میں ہے:

"واما الايمان بسيدنا عليه الصلاة والسلام فيجب بانه رسولنا وخاتم الانبياء والرسل فاذا آمن بانه رسول ولم يومن بانه خاتم الرسل لا ينسخ دينه الي يوم القيامة لا يكون مؤمنا".

(كتاب الفاظ تكون اسلاما او كفرا او  خطأ، الثالث في الانبياء، ج:6، ص:327، ط:رشيديه)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144502100628

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں