جس کمرے میں قرآن ہے اس میں گانا بجانا کیسا ہے؟
گانا بجانا اور سنناحرام ہے ،پھر یہ عمل قرآن کے سامنے ہوتے ہوئے کیا جائےتوقرآن کی بےحرمتی کا گناہ اس کے علاوہ ہے۔
مشکاۃ المصابیح میں ہے:
" و عن نافع قال: كنت مع ابن عمر في طريق فسمع مزمارا فوضع أصبعيه في أذنيه وناء عن الطريق إلى الجانب الآخر ثم قال لي بعد أن بعد: يا نافع هل تسمع شيئا؟ قلت: لا فرفع أصبعيه عن أذنيه قال: كنت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم فسمع صوت يراع فصنع مثل ما صنعت. قال نافع: فكنت إذ ذاك صغيرا. رواه أحمد وأبو داود."
( کتاب الآداب، باب البیان و الشعر، الفصل الثالث ،ج:3،ص:1355،ط: المکتب الاسلامی)
کفایت المفتی میں ہے:
"ادب سے مراد تکریم ہے یعنی قرآن مجید کے ساتھ ایسا معاملہ کیا جائے جس سے اس کی بزرگی اور عظمت ظاہر ہو اور ایسی کاروائی سے احتراز کیا جائے جس سے اس کی بے قدری یا اہانت ہوتی ہو ۔"
(کتاب العقائد،ج:1،ص:126،ط:دار الاشاعت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144506101750
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن