بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جس جانور کے سینگ کاٹ دیے گئے ہوں اس کی قربانی کا حکم


سوال

قربانی کے جانور کے سینگ اگر کاٹ دیئے ہوں تو قربانی کا کیا حکم ہے ؟

جواب

صورت ِ مسئولہ میں اگر قربانی کے جانور کے سینگ جڑ سے کاٹے نہ گئے ہوں تو  اس جانور کی قربانی شرعاً جائز ہے ، اور اگر جڑ سے کاٹا گیا ہے یا اکھاڑا گیا ہے تو اس جانور کی قربانی جائز نہیں ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے :

"ويجوز بالجماء التي لا قرن لها، وكذا مكسورة القرن، كذا في الكافي.وإن بلغ الكسر المشاش لا يجزيه، والمشاش رءوس العظام مثل الركبتين والمرفقين، كذا في البدائع."

(کتاب الاضحیۃ،ج:5،ص:297،دارالفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144411102509

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں