جس گائے کا بچھڑا 1 ماہ دس دن کا ہو تو اس گائے کی قربانی ہوسکتی ہے کہ نہیں؟
گائے کے بچھڑے کا چھوٹا ہونا گائے کی قربا نی سے مانع نہیں،اس لیےاگر گائے کی عمر 2سال مکمل ہے تواس کی قربانی کرنا شرعا فی نفسہ جائز ہے،البتہ اگر اسے ذبح کرنے کی وجہ سے بچہ کے ضائع ہونے کا اندیشہ ہو تو اسے قربان کرنا مناسب نہیں، اگرچہ قربانی پھر بھی ہوجائے گی۔
فتاوی ہندیہ میں ہے؛
"(وأما سنه) فلا يجوز شيء مما ذكرنا من الإبل والبقر والغنم عن الأضحية إلا الثني من كل جنس وإلا الجذع من الضأن خاصة إذا كان عظيما، وأما معاني هذه الأسماء فقد ذكر القدوري أن الفقهاء قالوا: الجذع من الغنم ابن ستة أشهر والثني ابن سنة والجذع من البقر ابن سنة والثني منه ابن سنتين والجذع من الإبل ابن أربع سنين والثني ابن خمس، وتقدير هذه الأسنان بما قلنا يمنع النقصان، ولا يمنع الزيادة، حتى لو ضحى بأقل من ذلك شيئا لا يجوز، ولو ضحى بأكثر من ذلك شيئا يجوز ويكون أفضل، ولا يجوز في الأضحية حمل ولا جدي ولا عجول ولا فصيل."
(کتاب الاضحیۃ،ج5،ص297،ط؛دار الفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144411102670
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن