مسئلہ یہ ہے کہ اگر بکرے کے بال کسی وجہ سے اڑ گئے ہوں تو اس کی قربانی جائز ہے؟
صورت مسئولہ میں مذکورہ بکرے کی قربانی جائز ہے۔
فتاوی عالمگیریہ میں ہے:
"وكذا المجزوزة وهي التي جز صوفها، كذا في فتاوى قاضي خان."
(كتاب الأضحية، الباب الخامس، ج:5، ص:298، ط: دار الفکر)
أیضاً:
"تناثر شعر الأضحية في غير وقته يجوز إذا كان لها نقي أي مخ كذا في القنية."
(كتاب الأضحية، الباب الخامس، ج:5، ص:299، ط: دار الفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144612100601
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن