بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جنات کے ناموں پر نام رکھنا


سوال

بعض کتب میں جنات صحابہ کے نام ملتے ہیں، مثلاً: خاضر، حسا، مسا، لحقم، وغیرہ، کیا یہ نام انسانوں کے رکھے جاسکتے ہیں؟

جواب

جنات کے مذکورہ ناموں کا رکھنا مسلمانوں میں رائج نہیں ہے،نیز یہ کہ ان الفاظ کے معنی بھی عام طور پر معلوم نہیں ہے،اس لیے دیگر بامعنیٰ اچھے نام رکھے جائیں، بالخصوص انبیاء کرام علیہم السلام اور آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ناموں میں سے کوئی نام رکھا جائے۔

سنن أبي داود (ج:4، ص:287، ط:المكتبة العصرية، صيدا - بيروت):

"عن أبي الدرداء رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إنكم تدعون يوم القيامة بأسمائكم، وأسماء آبائكم، فأحسنوا أسماءكم."

ترجمہ:" تم لوگ قیامت کے دن اپنے اور اپنے والد کے نام سے پکارے جاؤ گے، لہٰذا اپنے نام اچھے رکھا کرو۔"

الفتاوى الهندية (ج:5، ص:362، ط:دار الفكر):

"وفي الفتاوى التسمية باسم لم يذكره الله تعالى في عباده ولا ذكره رسول الله - صلى الله عليه وسلم - ولا استعمله المسلمون تكلموا فيه والأولى أن لا يفعل، كذا في المحيط."

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144211201125

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں