بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جنات کے اثرات کی حقیقت اور حفاظت کا وظیفہ


سوال

میرے ایک عزیز رشتےدار لڑکی اور ایک عورت ہے ، جن پر سایہ کہا جاتا ہے ، کیوں کہ ان کی کسی وقت کیفیت بہت عجیب ہو جاتی ہے ، ان کے اندر سے کوئی بولتا ہے اور وہ پھر کسی کا لحاظ نہیں کرتی،  اس عورت کی بیٹی میں ہندو جن کہا جاتا ہے اور اس عورت میں مسلمان جن کہا جاتا ہے اور وہ دونوں کسی وقت لڑ پڑتی ہیں اور ایک دوسرے کو گالیاں نکالتی ہیں،  پھر ایک مولانا صاحب ان پر کوئی دم کرتے ہیں تو وہ ٹھیک ہوجاتی ہیں اور ایسے ٹھیک ہوتی  ہیں  جیسے انہیں کچھ تھا ہی نہیں اور جب ان کی کیفیت عجیب ہوتی ہے تو اس دوران انہیں اپنی کہی ہوئی کوئی بھی بات یاد نہیں ہوتی،  اس  بارے اگر آپ کوئی آگاہی دیں تو بہت مہربانی ہوگی ۔ 

جواب

جنّات کو اللہ  رب العزت نے  جسم لطیف دیا ہے، اور انسانی آزمائش کے  لیے یہ قدرت دے رکھی ہے کہ وہ  بعض تصرفات  کرکے انسانی زندگی پر اثر اندازہوسکتے ہیں،  جس کا قرآن وحدیث سے واضح ثبوت بھی ملتا ہے ، لہذا کسی کے جسم پر جن کا تسلط اور اس کے اثر سے مغلو ب ہوجانا کوئی بعید نہیں ہے۔ جیسے کبھی کوئی ظالم و جابر انسان دوسرے انسان کو مظلوم و مجبور کردیتاہے۔

جنات اور  ہر قسم کے شرور سے حفاظت کے لیے  درج ذیل اعمال کا اہتمام کریں:

1-ہر وقت ظاہری اور حکمی پاکی کا خیال رکھیں، یعنی جسم، جگہ اور کپڑے وغیرہ بھی پاک رہیں، اور سوائے عورتوں کے ایام کے ہر وقت باوضو رہنے کا اہتمام کریں، غسل فرض ہو تو جلد از جلد غسل کریں۔

2- پنج وقتہ نماز وقت کے اندر پابندی سے پڑھنے کا اہتمام کریں۔

3- گھر میں سورہ بقرہ پڑھنے کا معمول بنالیا جائے ، بآوازِ بلند ہو تو زیادہ بہتر ہے۔ یہ تلاوت کوئی بھی کرسکتاہے۔

4- نیز یہ خواتین درج ذیل معمولات صبح و شام تین تین مرتبہ پڑھیں :

(1)  آیۃ الکرسی اور آخری تین قل ۔ 

(2) {فَلَمَّا أَلْقَوْا قَالَ مُوسَی مَا جِئْتُمْ بِهِ السِّحْرُ إِنَّ اللَّهَ سَیُبْطِلُهُ إِنَّ اللَّهَ لَا یُصْلِحُ عَمَلَ الْمُفْسِدِینَ}

 (3)  أَعُوذُ بِکَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ، مِنْ كُلِّ شَیْطَانٍ وَهَامَّةٍ، وَمِنْ كُلِّ عَیْنٍ لاَمَّةٍ․

5- اور درج ذیل دعائیں ایک ایک مرتبہ پڑھیں:

 (1)’’أَعُوْذُ بِوَجْهِ اللهِ الْعَظِیْمِ الَّذِيْ لَیْسَ شَيْءٌ أَعْظَمَ مِنْهُ وَبِکَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّةِ الَّتِيْ لَایُجَاوِزُهُنَّ بَرٌّ وَلَافَاجِرٌ، وَبِأَسْمَآءِ اللهِ الْحُسْنیٰ کُلِّهَا مَاعَلِمْتُ مِنْهَا وَمَالَمْ أَعْلَمْ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ وَبَرَأَ وَذَرَأَ‘‘.

(2)’’أَعُوْذُ بِوَجْهِ اللهِ الْکَرِیْمِ وَبِکَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّةِ اللَّاتِيْ لَایُجَاوِزُهُنَّ بَرٌّ وَلَافَاجِرٌ مِنْ شَرِّ مَایَنْزِلُ مِنَ السَّمَآءِ وَمِنْ شَرِّ مَا یَعْرُجُ فِیْهَا، وَشَرِ مَا ذَرَأَ فِي الْأَرْضِ وَشَرِّ مَا یَخْرُجُ مِنْهَا، وَمِنْ فِتَنِ اللَّیْلِ وَالنَّهَارِ وَمِنْ طَوَارِقِ اللَّیْلِ وَالنَّهَارِ إِلَّا طَارِقًا یَطْرُقُ بِخَیْرٍ یَارَحْمٰن‘‘.

مذکورہ پانچوں اعمال پڑھ کر دونوں ہاتھوں میں تھتکار کر پورے جسم پر پھیر لیا کریں۔ ان شاء اللہ تعالیٰ ان کی حفاظت رہے گی۔ نیز اپنا عقیدہ مضبوط رکھیں کہ نفع و نقصان کا مالک اللہ ہے، اس کے حکم کے بغیر کوئی کسی کو ذرہ برابر نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144110200257

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں