بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جنات اور جادہ کے اثرات کی شرعی حیثیت


سوال

مجھے جنات اور جادو کے متعلق قرآن و حدیث کی روشنی میں معلومات چاہئیں، جنات اور جادو کے وجود کے بارے میں تو مجھے کوئی تامل نہیں مسئلہ صرف یہ ہے کہ کہ جادو اور جنات کا انسانی زندگی پر کتنا اثر ہے ؟1۔ کیا جنات انسانی زندگی پر اثر انداز ہو سکتے ہیں ؟ یعنی جس طرح کہاجاتا ہے کہ فلاں شخص پر جن آ گیا ہے،  وغیرہم تو کیا ایسا ممکن ہے ؟شریعت کی روشنی میں جواب چاہئے ؟2۔ جنات کیا کچھ کر سکتے ہیں ؟ اور کیا نہیں کر سکتے ؟3 کیا جنات کوقابو میں کرنا ممکن ہے ؟ اور کیا یہ عمل شریعت میں جائز ہے ؟ شریعت کیروشنی میں جواب درکار ہے ؟4۔ جادو سے کیسے بچا جا سکتا ہے ؟ کہا جاتا ہے کہ مضبوط ایمان سے جادو سےبچا جا سکتا ہے  تو پھر سوال یہ ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پربھی جادو کا اثر بعض روایات سے ثابت ہے تو اگر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو کا اثر ہو سکتا ہے تو پھر ہم کسی باغ کی مولی ہیں ؟ اورہمارا ایمان کس درجہ میں ہے یعنی پھر تو یہ ثابت ہوتا ہے کہ جادو اورجنات کے شر سے نہیں بچا جا سکتا ؟5 ۔ اس بات کا تعین کس طرح ہو گا کہ فلاں شخص پر واقعی جادو ہے یا کہ وہ صرف وہم کا شکار ہے۔ یعنی ۔ کسی بھی شخص پر جادو ہونے کا پتہ چلانے کاکیا طریقہ کار ہے ؟جلد از جلد جواب دے کر ممنون فرمائیں۔سائل: محمد ذیشان نصر

جواب

۱،۲:جنّات کو اللہ رب العزت نے انسانی آزمائش کے لیئے یہ قدرت دے رکھی ہے کہ وہ ہر طرح کا تصرف کرکے انسانی زندگی پر اثر اندازہوسکتے ہیں، جس کا قرآن وحدیث سے واضح ثبوت بھی ملتا ہے لہذا کسی کے جسم پر جن کا تسلط اور اس کے اثر سے مغلو ب ہوجانا کوئی بعید نہیں ہے۔ ۳: جنات کی تسخیر ممکن ہے اور ان سے بچاو کے لئے شرعا اس کی گنجائش بھی ہے۔۴: جادو سے کیسے بچا جاسکتا ہے؟ اس سوال کے جواب سے قبل جادو کی حقیقت کو سمجھ لیا جائے تو بہت سے اشکالات رفع ھوسکتے ہیں، درحقیقت جادو ایک امر طبعی ہے جس کا اثر انسانی بدن پر ظاہر ھوسکتا ہے، جس طرح آگ سے جلنا یا گرم ہونا، پانی سے سرد ہونا، مختلف طبعی اثرات سے بخار ہونا ، جسم میں درد یا تکلیف کامحسوس ہونا،یہ ساری چیزیں طبعی اثرات کے تحت ممکن ہیں اور بشمول انبیاء کے ہر انسان ان سے متاثر ہوتا ہے،اسی طرح جادو بھی انسانی بدن اور زندگی کو اللہ کے اذن سے متاثر کرسکتا ہے ،اس کا تعلق ایمان کی کمزوری یا مضبوطی سے نہیں جبھی تو جادو سے حضورﷺ بھی متاثر ہوئے ہیں، البتہ معوذتین اور دیگرمسنون اوراد واذکار کے اہتمام سے ان شاءاللہ حفاظت بھی ہوگی الّا یہ کہ اگر کسی وقت اللہ کی طرف سے جادو یا کسی بھی طبعی اثرتکلیف کا پہنچنا مقدّر ہوگا تواس وقت پھر حفاظتی اسباب بھی من جانب اللہ اٹھا لیئے جاتے ہیں اور انسانآزمائش وتکیلف میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ ۵: کسی عالم دین کے ذریعے جو عامل بھی ہو اس کی تشخیص ہوسکتی ہے کہ یہ جادہ کا اثر ہے یا کوئی اور مرض۔ واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143501200001

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں