بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جماع کے کتنی دیر بعد غسل کرے؟ غسل کے بعد منی کے قطروں کا حکم


سوال

ہم بستری کے کتنی دیر کے بعد غسل کرنا چاہیے ؟ میں تقریباً ایک گھنٹہ کے بعد غسل کرتا ہوں ، اس دوران پیشاب وغیرہ بھی کرلیتا ہوں اور کبھی غسل کے بعد بھی کچھ قطرے منی کے نکلتے ہیں تو کیا دوبارہ غسل کرنا چاہیے یا نہیں؟ 

جواب

ہم بستری کے بعد افضل یہی ہے کہ  آدمی جلدی غسل کر کے پاک صاف ہوجائے، لیکن اگر نماز کے وقت تک غسل کو مؤخر کردے تو گناہ گار نہیں ہوگا ۔ البتہ فجر تک غسل مؤخر کرنے کی صورت میں اگرہم بستری کے بعد سونا ہوتو بہتر یہ ہے کہ آدمی  استنجا اوروضو کرلے پھر سوجائے، اور پھر  بیدار ہوکر غسل کرلے۔ چنانچہ مشکوۃ شریف کی روایت میں ہے:

"حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ مجھے رات کو جنابت  لاحق ہوتی ہے (یعنی احتلام یا جماع سے غسل واجب ہوتا ہے ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ (اسی وقت) وضو کر کے عضو کو دھو کر سو جایا کرو۔"

مظاہرحق میں ہے :

" یہ وضو کرنا جنبی کے سونے کے لیے طہارت ہے، یعنی جنبی وضو کر کے سویا تو گویا وہ پاک سویا، لہٰذا اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جسے رات کو احتلام ہو جائے یا جماع سے فراغت ہو اور اس کے بعد سونے کا ارادہ یا بوجہ کسی ضرورت بے وقت غسلِ جنابت میں تاخیر کا خیال ہو تو ایسی شکل میں جنبی کا وضو کر لینا سنت ہے۔ اتنی بات اور سمجھ لیجیے  کہ حدیث سے تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ صورتِ مذکورہ میں وضو کیا جائے اس کے بعد عضوِ تناسل کو دھویا جائے، حال آں کہ ایسا نہیں ہے، بلکہ صحیح مسئلہ یہ ہے کہ پہلے عضوِ تناسل کو دھونا چاہیے، اس کے بعد وضو کرنا چاہیے، اس شکل میں حدیث کی مذکورہ ترتیب کے بارے میں کہا جائے گا کہ یہاں وضو کرنا اس لیے مقدم کر کے ذکر کیا گیا ہے کہ وضو کا احترام اور اس کی تعظیم کا اظہار پیش نظر تھا۔"

فتاوی ہندیہ میں ہے :

" الجنب إذا أخر الاغتسال إلى وقت الصلاة لايأثم، كذا في المحيط ." (1/209)

نیز  اگر غسل کرنے سے پہلے سو جائے یا پیشاب کر لے  یا چالیس قدم چل لے پھر غسل کیا اور منی کا قطرہ  شہوت کے بغیر نکل آیا تو ایسی صورت میں  دوبارہ غسل کرنا لازم نہ ہو گا،  اسی طرح اگرغسل فرض ہونے کے فوراً بعد غسل کرلیا، اس کے بعد چالیس قدم سے زیادہ چلا، یا پیشاب کیا، یا سوگیا،(تب تک قطرہ نہیں آیا)  پھر اس کے بعد  شہوت کے بغیر قطرہ آیا تواس صورت میں بھی دوبارہ غسل کرنا لازم نہ ہو گا  اور  اگر صحبت سے فارغ ہو کر فوراً غسل کر لیا، نہ سویا، نہ پیشاب کیا ، نہ  چالیس قدم یا اس سے زیادہ چلت پھرت کی، تو اب منی کا قطرہ نکلنے کی صورت  میں دوبارہ غسل کرنا لازم ہو گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201200619

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں