کسی عورت کو حیض کا خون ایک یا ڈیڑھ مہینہ نہ آئے، پھر جماع کرنے کے بعد شاید چوٹ لگنے سے خون آئے تو اس خون کا کیا حکم ہے ؟ کیا یہ حیض شمار ہوگا یا نہیں ؟
واضح رہے کہ حیض کی مدت کم سے کم تین دن اور زیادہ سے زیادہ دس دن ہے ، اور پاکی کی کم سے کم مدت پندرہ دن اور زیادہ سے زیادہ کوئی حد نہیں ہے۔
صورت مسئولہ میں جماع کے بعد جو خون آتا ہے اس کی مدت اگر تین دن یا اس سے زیادہ ہو تو یہ حیض شمار ہوگا اور اگر تین دن سے کم ہوں تو یہ حیض شمار نہ ہوگا ۔
مراقی الفلاح ميں هے :
"أقل الحيض ثلاثة وأكثره عشرة وأقل ما بين الحيضتين خمسة عشر يومًا و لا حد لأكثره" لأنه قد يمتد أكثر من سنة."
(باب الحیض والنفاس،61،المكتبة العصرية)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144411102071
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن