بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

جبریل کا معنی اور جبریل نام رکھنے کا حکم


سوال

جبرائیل نام رکھنا کیسا ہے اور اس کا معنی کیا ہے؟

جواب

"جبریل" اللہ تعالی کے مقرب فرشتے کا نام ہے ،اس کا معنی عبد اللہ ہے ،لیکن فرشتوں کے نام پر  کسی کا نام رکھنا مکروہ ہے،اس لیے اس کی بجائے عبد اللہ ،عبد الرحمٰن ،محمد اور احمد جیسے نام رکھ دیے جائیں۔

تفسیر بیضاوی میں ہے:

"وفي جبريل ثمان لغاتمنع صرفه للعجمة، والتعريف، ومعناه عبد الله."

(بیضاوی، بقرۃ : 97)

فتح الباری میں ہے:

"فأما جبريل فقد وصفه الله تعالى بأنه روح القدس وبأنه الروح الأمين وبأنه رسول كريم ذو قوة مكين مطاع أمين وسيأتي في التفسير أن معناه عبد الله "

(فتح الباری ،لابن حجرکتاب الجہاد،باب ذکر الملائکۃ،6 /377 ،ط: قدیمی )

شرح السنۃ  میں ہے:

"ويكره التسمي بأسماء الملائكة مثل جبريل وميكائيل ، لأن عمربن الخطاب رضي الله عنه قد كره ذلك ، ولم يأتنا عن أحد من الصحابة ولا التابعين أنه سمى ولدا له باسم أحد منهم ، هذا قول حميد بن زنجوية."

( شرح السنۃ للبغوی ،ج 12،ص 336 ط:المکتب الاسلامی )

فتاوی شامی میں ہے:

"قوله: ( أحب الأسماء إلخ ) هذا لفظ حديث رواه مسلم و أبو داود والترمذي و غيرهم عن ابن عمر مرفوعًا.قال المناوي: و عبد الله أفضل مطلقًا حتى من عبد الرحمن و أفضلها بعدهما محمد ثم أحمد ثم إبراهيم."

(کتاب الحظر والاباحۃ، فصل فی البیع، 6 / 417، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144508101217

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں