جھینگا کھانے کا کیا حکم ہے؟
صورتِ مسئولہ میں جھینگےکی حلت اورحرمت کی بنیاد اس بات پرہےکہ یہ مچھلی ہےیا نہیں، جولوگ اس کو مچھلی قراردیتے ہیں وہ اس کی حلت کے قائل ہیں اورجولوگ اس کو مچھلی قرارنہیں دیتے وہ مکروہ کہتے ہیں۔ علمِ لغت، علمِ حیوانات کے ماہرین اور ساحلی علاقے کے لوگ اس کو مچھلی قراردیتے ہیں اوراکثرعلماء کی رائے بھی یہی ہے، لہذا جو لوگ کھانا چاہتے ہیں ان کو منع نہ کریں اور جو لوگ کھانا نہیں چاہتے ان کو کھانے کے لیے مجبور نہ کریں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144301200236
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن