بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

جہاز کی تاخیر کی صورت میں احرام نکالنے کا حکم


سوال

ایک شخص حج کے لیے جارہا ہے، اس نے احرام کی چادر پہن لی ، لیکن کسی وجہ سے اس کی ہوائی جہاز کی تاریخ میں دو دن کی تاخیر ہوگئی، وہ احرام کی چادر نکال سکتاہے؟ یا پہنے رکھے گا؟

جواب

واضح رہے کہ حج کی نیت سے اگر احرام باندھا جائے تو حج ادا کرنے تک اس کو اتار نا جائز نہیں ہے،لہذا صورتِ مسئولہ میں اگر حج کی نیت کر کے احرام باندھنے کے بعد جہاز کی تاریخ میں دو دن کی تاخیر هو جائے تو  احرام   کی چادر نہ اتارے  بلکہ پہنارہے، اگر اتار دیااور عام کپڑے ایک دن کے بقدر پہنےرہاتوایک دم واجب ہوگا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"قال في اللباب: واعلم أن المحرم إذا نوى رفض الإحرام فجعل يصنع ما يصنعه الحلال من لبس الثياب والتطيب والحلق والجماع وقتل الصيد فإنه لايخرج بذلك من الإحرام، وعليه أن يعود كما كان محرماً، ويجب دم واحد لجميع ما ارتكب ولو كل المحظورات، وإنما يتعدد الجزاء بتعدد الجنايات إذا لم ينو الرفض، ثم نية الرفض إنما تعتبر ممن زعم أنه خرج منه بهذا القصد لجهله مسألة عدم الخروج، وأما من علم أنه لايخرج منه بهذا القصد؛ فإنها لاتعتبر منه"

(كتاب الحج، ج: 2، ص: 553، ط: سعيد)

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144412100169

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں