ایک نوجوان لڑکی جس کے سرکے بال مسلسل جھڑ رہے ہیں، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ دوپٹا مستقل اوڑھے رہنے سے زیادہ بال جھڑنے لگے ہیں۔
کیا عورت کے لیے سر کے پورے بال ہر ایک سے چھپانا ضروری ہے؟ پیشانی کے چند بال دِکھاتے ہوئے ڈھیلا دوپٹا اوڑھا جاسکتا ہے ہے یا نہیں؟ کس کے فل ٹائٹ بننا ہی ضروری ہے کیا دوپٹا؟ اس بیماری کی صورت میں اس خاتون کے لیے کیا حکم ہے؟ رخصت کیا ہوگی؟
اگر واقعۃً سر پر بہت سختی سے چادر / دوپٹا باندھنے کی وجہ سے یہ ہے تو اس کا حکم یہ ہے:
گھر میں محارم کے سامنے چوں کہ عورت کے لیے سر کا پردہ نہیں ہے، اس لیے والد، بھائی، چچا، بھتیجے وغیرہ محارم کے سامنے سر کے بال کھولنے کی گنجائش ہے۔ البتہ غیر محارم کے سامنے سر کے بال کھولنا جائز نہیں ہے، اور ان کو چھپانے کے لیے سر پر دوپٹا یا چادر رکھنا لازم ہے۔ ہاں چہرے اور سر کو ٹائٹ باندھنا لازم نہیں۔ نیز ایسا دوپٹا استعمال کرنا کافی ہے جس سے آر پار نظر نہ آتا ہو ، لیکن ہوا گزر سکے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109200729
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن