بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

28 شوال 1445ھ 07 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

جماع کے دوران ذکرکرنے کا حکم


سوال

بیوی کے ساتھ دوران ہم بستری لذت اور تسکین کے لمحات میں شکر کے طور پر  الحمد للہ یا  ماشاء اللہ یا کوئی اسلامی الفاظ منہ سے کہہ سکتے ہیں ؟

جواب

جماع شروع کرنےسےقبل آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بتائی ہوئی دعا "بِسْمِ اللّٰهِ  اَللّٰهُمَّ ‌جَنِّبْنَا ‌الشَّيْطَانَ، وَجَنِّبِ الشَّيْطَانَ مَا رَزَقْتَنَا"پڑھنااور  خروج منی کےوقت "اَللّٰهُمَّ لَاتَجْعَلْ لِلشَّيْطَانِ ‌فِيْمَا ‌رَزَقْتَنِيْ ‌نَصِيْبًا" دل میں پڑھنامسنون  و افضل ہے، دورانِ  جماع کوئی دعا،ذکرواذکاریاقرآن کریم کی کوئی آیت پڑھنا جائزنہیں ہے۔

صحیح البخاری میں ہے:

"عن ابن عباس، يبلغ به النبي صلى الله عليه وسلم، قال:(لو أن أحدكم إذا أتى أهله قل: بسم الله، اللهم ‌جنبنا ‌الشيطان، وجنب الشيطان ما رزقتنا، فقضي بينهما ولد لم يضره)."

(كتاب الوضوء، باب: التسمية على كل حال وعند الوقاع، ج:1، ص:65، ط: دار ابن كثير)

فتح الباری شرح صحیح البخاری میں ہے:

"ما رواه بن أبي شيبة من طريق علقمة عن بن مسعود وكان إذا غشي أهله فأنزل قال اللهم لا تجعل للشيطان ‌فيما ‌رزقتني ‌نصيبا."

(قوله باب التسمية على كل حال وعند الوقاع، ج:1، ص:242، ط: دار المعرفة - بيروت)

مرقاۃ المفاتیح شرح مشکاۃ المصابیح میں ہے:

"وقد روى ابن أبي شيبة عن ابن مسعود موقوفا أنه إذا أنزل قال: اللهم لا تجعل للشيطان ‌فيما ‌رزقتني ‌نصيبا، ولعله يقولها في قلبه أو عند انفصاله لكراهة ذكر الله باللسان في حال الجماع بالإجماع."

(كتاب أسماء الله تعالى، باب الدعوات في الأوقات، ج:4، ص:1676، ط: دار الفكر)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144503102391

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں