جاز کیش اور ایزی پیسہ وغیرہ کے ذریعہ رقم کی ترسیل پر کمپنی اور دوکاندار کے لیے کمیشن لینے کی شرعی تکییف اور حکم کیا ہے؟
جاز کیش ، اور ایزی پیسہ وغیرہ کا کام کر نے والے کی حیثیت وکیل کی ہو تی ہے، اور کمپنی کی حیثیت مؤکل کی ہو تی ہے، لہذا کمپنی کی طر ف سے وکیل کو اجرت دی جا تی ہے ، اور اگر کوئی دوکاندار وغیرہ کمپنی کی اجرت سے زیادہ رقم لے تو اس کا لائسنس بھی منسوخ کردیا جاتا ہے ،لہذا زیادہ رقم لینا جائز نہیں ۔
بدائع الصنائع میں ہے:
"الوكيل بالبيع فالتوكيل بالبيع لا يخلو إما أن يكون مطلقا، وإما أن يكون مقيدا، فإن كان مقيدا يراعى فيه القيد بالإجماع."
(فصل فی بیان حکم التوکیل، ج:6، ص:27، ط:رشیدیہ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144503100780
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن