جاز کیش سیونگ اکاؤنٹ سے جو منافع ملتا ہے کیا وہ ٹھیک ہے یا نہیں اس میں دو ہزار رکھتے ہیں پھر وہ روزانہ منافع دیتے ہیں؟
صورت مسئولہ میں جاز کیش سیونگ اکاؤنٹ میں اگر دو ہزار روپے جمع کرانے کی شرط پر کمپنی کی طرف سے مختلف سہولیات (مثلاً: فری منٹس، انٹرنیٹ ایم بی ، میسج، کیش بیک وغیرہ) فراہم کی جاتی ہوں تو چوں کہ اکاؤنٹ میں رقم رکھوانا درحقیقت قرض ہے، اور قرض دینا تو فی نفسہ جائز ہے، لیکن کمپنی اس پر جو مشروط منافع دیتی ہے، یہ شرعاً ناجائز ہے؛ اس لیے کہ قرض پر شرط لگاکر نفع کے لین دین کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سود قرار دیا ہے ،لہٰذا جازکیش سیونگ اکاؤنٹ میں دو ہزار روپے جمع کرنے پر کمپنی کی طرف سے ملنے والی مشروط سہولیات (فری منٹس، انٹرنیٹ ایم بی ، میسج، کیش بیک وغیرہ) کو استعمال کرنا جائز نہیں ہے۔
در المختار میں ہے:
"وفي الأشباه كل قرض جر نفعا حرام"
(کتاب البیوع ، فصل فی القرض جلد ۵ص: ۱۶۶ط: دارالفکر)
فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144402100440
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن