بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جرابوں پر مسح کرنے والے کے پیچھے نماز کا حکم


سوال

جرابوں پر مسح کرنے والے کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟ 

جواب

وہ اونی یا سوتی موزے جن سے پانی چھن جاتا ہو یا وہ کسی چیز سے باندھے بغیر محض اپنی موٹائی کی وجہ سے پنڈلی پر کھڑے نہ رہ سکتے ہوں یا انہیں پہن کر تین شرعی میل مسلسل چلنا ممکن نہ ہو ان پر مسح جائز نہیں ہے۔ موجودہ دور میں رائج اونی/ سوتی موزوں سے پانی بھی چھنتاہے اور  جوتے کے بغیر انہیں پہن کر مسلسل تین میل شرعی پیدل چلنے سے یہ پھٹ بھی جاتے ہیں، نیز ان کی بناوٹ کے اندر ربڑ/لاسٹک لگائی جاتی ہے ، جس کی وجہ سے یہ قدموں پر رکتے ہیں، محض اپنے گاڑھے پن کی وجہ سے نہیں رکتے؛  لہٰذا ان پر مسح کرنا جائز نہیں ہے اور جو شخص باریک  اونی یا سوتی جرابوں پر مسح کرے  اس کا وضو نہیں ہوگا؛  اس لیے  اس کے پیچھے نماز پڑھنے سے  نماز بھی نہیں ہوگی۔ البتہ اگر جرابوں میں مذکورہ بالا تینوں شرائط پائی جائیں تو ان پر مسح بھی جائز ہوگا اور ان پر مسح کرکے کوئی امامت کرے تو اس کی اقتدا بھی درست ہوگی۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (1/ 10):
"وأما المسح على الجوربين، فإن كانا مجلدين، أو منعلين، يجزيه بلا خلاف عند أصحابنا وإن لم يكونا مجلدين، ولا منعلين، فإن كانا رقيقين يشفان الماء، لايجوز المسح عليهما بالإجماع".
   فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144107200699

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں