اگر شکر میں مشکوک بیل کی ہڈی ملا ئی جائے تو کیا وہ شکر حلال ہوگی جب کہ معلوم نہیں کہ وہ جانور شرعی مذبوح ہے یا نہیں؟
غیر مذبوحہ جانور کی ہڈی کھانا یا اس کو کسی حلال چیز میں ملانا حلال نہیں ہے؛ لہذا شکر کے حلال ہونے کے لیے جس جانور کی ہڈی ملائی جائے اس کا شرعی مذبوح ہونا لازم ہے۔
اگر کسی چینی کے اجزاء میں جانور کی ہڈی لکھی ہو اور یہ یقینی علم نہ ہو کہ یہ ہڈی مذبوح کی ہے یا غیر مذبوح کی، تو اس صورت میں کسی معتبر حلال تصدیقی ادارے کی تصدیق موجود ہو تو اس پر اعتبار کیا جائے، اور اگر وہ نہ ہو تو اگر یہ مصنوع کسی مسلمان ملک میں بنی ہے جہاں غیر مذبوح جانور کی خرید و فروخت نہیں ہوتی تو بہر حال اس کا استعمال جائز ہے، ورنہ اس شکر کو استعمال نہ کرنا چاہیے۔ اور اگر شکر کے اجزاء میں ہڈی نہ لکھی ہو تو بے بنیاد شک نہیں کرنا چاہیے۔
حدیثِ مبارک میں ہے:
"عن أبى هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إذا دخل أحدكم على أخيه المسلم فليأكل من طعامه ولايسأل."
مرقاة شرح مشکوة (١٦٧/١٠):
"(ولایسأل) فإنه قد یتأذی بالسؤال، و ذلك إذا لم یعلم فسقه."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144204201226
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن