بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

جانوروں کے اصطبل کی چھت کے اوپر نماز پڑھنا


سوال

 اگر کسی مکان کے نیچے خان میں جانور باندھےگئے  ہوں،  یعنی نچلا حصہ بطور اصطبل استعمال ہوتا ہو ،  اس کے اوپر پکی چھت ہو ، اس کےاوپرجانوروں کےبول وبراز کی  بو وغیرہ بالکل محسوس نہیں ہوتی ہو  تو کیا ایسی چھت کے اوپر نمازپڑھناجائز ہے؟ 

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ مکان جس کے نچلی منزل پر جانوروں کا اصطبل ہو اس کی چھت پر اگر گندگی وغیرہ نہ ہو  اور چھت پاک ہو  اور وہاں بدبو وغیرہ بھی نہ آتی ہو تو ایسی چھت پر نماز  پڑھنا بلاکراہت جائز ہے۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع  (1 / 472):
"(وأما) طهارة مكان الصلاة فلقوله تعالى: {أن طهرا بيتي للطائفين والعاكفين والركع السجود} وقال في موضع : {والقائمين والركع السجود}، ولما ذكرنا أن الصلاة خدمة الرب  تعالى  وتعظيمه، وخدمة المعبود المستحق للعبادة وتعظيمه بكل الممكن فرض، وأداء الصلاة على مكان طاهر أقرب إلى التعظيم، فكان طهارة مكان الصلاة شرطًا، وقد روي عن أبي هريرة عن النبي صلى الله عليه وسلم أنه {نهى عن الصلاة في المزبلة، والمجزرة، ومعاطن الإبل، وقوارع الطريق، والحمام، والمقبرة، وفوق ظهر بيت الله  تعالى}... الخ
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200427

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں