اگر کوئی شخص صاحبِ استطاعت ہو اور اس پر قربانی کرنا واجب ہو، لیکن وہ شخص جانور ادھار لے کر قربانی کرتا ہے ، یعنی جانور والے سے بات کر لیتا ہے کہ میں آپ کو آپ کی رقم کچھ دن بعد ادا کروں گا اور وہ قربانی کر لیتا ہے اور اس کی رقم قربانی کے ایام کے بعد ادا کرتا ہے تو اس کی قربانی کا کیا حکم ہے؟ قربانی ادا ہوئی یا نہیں؟
بصورتِ مسئولہ جانور کے مالک کی رضامندی سے جانور ادھار سودے پر خرید کر قربانی کرنا اور رقم بعد میں ادا کرنا شرعًا جائز ہے بشرط یہ کہ سودا کرتے وقت ایک قیمت متعین کردی جائے، اور اس میں بعد میں اضافہ نہ ہو، اس طرح قربانی ادا ہوجائے گی۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212200151
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن