بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

جانور کے مادہ منویہ (اسپرم) کی خریدوفروخت


سوال

ہمارا ایک کیٹل فارم ہے،ہمارے یہاں ترتیب یہ ہوتی ہے کہ ہم دوسرے ملک سے بیل کا مادہ منویہ(اسپرم)خریدتے ہیں جوکہ پیکنگ میں آتا ہے اور اسے گائے کے رحم میں ڈاکٹر کے ذریعے ڈلواتے ہیں، تو کیا بیل کے مادہ منویہ(اسپرم) کی خریدوفروخت جائز ہے،اور اس طرح گائے کو حاملہ کرانا جائز ہے؟

جواب

 صورتِ مسئولہ میں جانوروں کی افزائشِ نسل کے لیے ان کے مادہ منویہ کی تلقیح  تو شرعا جائز ہے، تاہم مادہ منویہ (اسپرم)  کی خریدوفروخت اور اس کا کاروبار جائز نہیں ہے۔

صحيح البخاری میں ہے:

"عن نافع، عن ابن عمر رضي الله عنهما، قال: «نهى النبي صلى الله عليه وسلم عن عسب الفحل»."

(ج:3، ص:94، ط:دار طوق)

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع میں ہے: 

"ولاينعقد بيع الملاقيح، والمضامين الذي، ورد النهي عنه؛ لأن المضمون ما في صلب الذكر، والملقوح ما في رحم الأنثى، وذلك ليس بمال، وعلى هذا أيضاً يخرج بيع عسب الفحل؛ لأن العسب هو الضراب، وأنه ليس بمال، وقد يخرج على هذا بيع الحمل أنه لاينعقد؛ لأن الحمل ليس بمال."

(ج:5، ص:145، ط:رشیدیہ)

شرح مختصر الطحاوي للجصاص میں ہے:

"قال: (ولايجوز بيع عسب الفحل).
قال أحمد: يعني ما يلقح، وذلك لأنه من الملاقيح، وقد نهى عنه رسول الله صلى الله عليه وسلم. وروى ابن عمر أن النبي صلى الله عليه وسلم "نهى عن عسب الفحل". وقال جابر: "نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن بيع ضرب الفحل."

(ج:3، ص:97، ط:دار البشائر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144505101501

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں