بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

جنت میں بیوی سے جماع کی خواہش/ کیا جنت میں اولاد ہوگی؟


سوال

1- کیا جنت میں بھی مردوں کو بیوی سے ہم بستری کی خواہش ہوا کرے گی؟

2- کیا جنت میں میاں بیوی بچے پیدا کریں گے؟

جواب

1۔نیک عورت اگر شادی شدہ ہے تو  جنت میں  اپنے جنتی  شوہر  کے ساتھ رہے گی اور شوہر کو ملنے والی حوروں کی سردار ہوگی، اوراللہ تعالیٰ اس عورت کو ان سب سے حسین وجمیل بنائیں گے اور  وہ میاں بیوی آپس میں ٹوٹ کر محبت کرنے والے ہوں گے اور   اللہ تعالی  نے   اپنے مؤمن بندوں کے لیے جنت بطورِ  انعام بنائی ہے، جس میں ہر لمحہ لذت کے حصول کے اسباب بطورِ نعمت مہیا کیے ہیں، من جملہ نعمتوں میں ایک نعمت اَزواج اور حوروں  کا عطافرمانا ہے،  جو جنتی کی شہوانی تسکین کا ذریعہ ہے،  تاہم جنتیوں کو  جنت میں گناہوں  کی خواہش نہ ہوگی اور نہ ہی پراگندہ خیالات  اسے دامن گیر ہوں گے؛  بلکہ پاکیزہ جذبات و خواہشات ہوں گی اور ان کے حصول کے حلال راستے دست یاب ہوں گے۔ مذکورہ سب باتیں قرآن و حدیث کی نصوص سے ثابت ہیں۔

2۔ جنت میں انسان جو چاہے گا،اُسے وہ ملے گا، اگر اولاد کی خواہش ہوگی تو اولاد بھی ہوجائے گی، لیکن دنیاوی اولاد کی طرح ان کا حکم  نہیں ہوگا، ایک حدیث شریف میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اگر (بالفرض ) کوئی مسلمان جنت میں اولاد کا خواہش مند ہوگا تو (اس کی خواہش اس طرح پوری کی جائے گی کہ) بچہ کا حمل قرار پانا، اس کا پیدا ہونا اور اس کا انتہائی عمر (یعنی تیس سال کی عمر ) تک پہنچنا سب کچھ ایک ساعت میں عمل پذیر ہوجائے گا۔

"المُؤمِنُ إذا اشتَهَى الوَلَدَ في الجنَّةِ، كان حَملُهُ ووضعُهُ وسِنُّهُ في ساعَةٍ كما يَشتَهي".
الراوي : أبو سعيد الخدري | المحدث : الترمذي | المصدر : سنن الترمذي.

الصفحة أو الرقم: 2563 | خلاصة حكم المحدث : حسن غريب.

التخريج : أخرجه الترمذي (2563) واللفظ له، وابن ماجه (4338)، وأحمد (11078)

غرائب التفسير وعجائب التأويل (2/ 811):
"(وَفِيهَا مَا تَشْتَهِيهِ الْأَنْفُسُ وَتَلَذُّ الْأَعْيُنُ) وأما المعاصي فتصرف عن شهواتهم".  فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144110201330

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں