بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 جمادى الاخرى 1446ھ 13 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

جنت میں میاں بیوی کا درجہ


سوال

جنت میں دنیاوی میاں بیوی اکٹھے ہوں گے، لیکن اگر بیوی کے اعمال زیادہ ہوں تو خاوند اس کے ساتھ ہوگا؟  یا خاوند کے اَعمال زیادہ ہوں تو بیوی ان کے ساتھ  ہوگی؟

جواب

قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے جنت اور اہلِ جنت کا تذکرہ فرماتے ہوئے خود اس بات کی تصریح فرمائی ہے کہ جن لوگوں کے بارے میں جنت میں داخل ہونے کا فیصلہ ہو جائے گا، اُن کے   ساتھ  اُن کے والدین، اُن کی بیویوں اور اُن کی اولاد کو بھی اُن  ہی جیسا  مرتبہ عطا کیا جائے گا؛ کیوں کہ جنت خوشیوں کی جگہ ہے، اور ان رشتوں کے بغیر  خوشیاں نامکمل ہیں، اس  لیے  اگرچہ  میاں بیوی کے  درمیان  اعمال کے اعتبار سے   تفاوت ہو، تو بھی اللہ تعالیٰ جنت میں دونوں کو  یکساں طور پر ایک جیسا ہی مرتبہ عطا فرما دیں گے۔

تاہم ایک بات یاد رہے کہ میاں بیوی  یا اَولاد والدین کو  جنت میں ایک جیسا مرتبہ اُس وقت دیا جائے گا  جب دونوں  اَعمالِ صالحہ پر کاربند ہوں، لیکن  خدانخواستہ اگر اُن میں سے کسی ایک کے اَعمال  جنت کے قابل ہی نہ ہوں پھر اللہ تعالیٰ کی طرف سے یہ انعام نہ ہو گا۔

صفوة التفاسير(2/ 76):

"{جَنَّاتُ عَدْنٍ يَدْخُلُونَهَا وَمَنْ صَلَحَ مِنْ آبَائِهِمْ وَأَزْوَاجِهِمْ وَذُرِّيَّاتِهِمْ} أي جنات إقامة خالدة يدخلها أولئك الأبرار ومن كان صالحاً من آبائهم ونسائهم وأولادهم، ليأنسوا بلقائهم ويتمَّ بهم سرورهم، وإن لم يكونوا يستحقون هذه المنازل العالية بأعمالهم، فترفع منازل هؤلاء إكراماً لأولئك وذلك فضل الله."

التفسير الوسيط لطنطاوي (7/ 472):

"و قوله سبحانه:{جَنَّاتُ عَدْنٍ يَدْخُلُونَها وَمَنْ صَلَحَ مِنْ آبائِهِمْ وَأَزْواجِهِمْ وَذُرِّيَّاتِهِمْ} تفصيل للمنزلة العالية التي أعدها- سبحانه- لهم.

أى: أولئك الذين قدموا ما قدموا في دنياهم من العمل الصالح، لهم جنات دائمة باقية، يدخلونها هم وَمَنْ صَلَحَ أى: ومن كان صالحا لدخولها مِنْ آبائِهِمْ وَأَزْواجِهِمْ وَذُرِّيَّاتِهِمْ. أى من أصولهم وفروعهم وأزواجهم على سبيل التكريم والزيادة في فرحهم ومسيرتهم."

تفسير ابن كثير ط العلمية(4/ 388):

"وقوله: ومن صلح من آبائهم وأزواجهم وذرياتهم أي يجمع بينهم وبين أحبابهم فيها من الآباء والأهلين والأبناء، ممن هو صالح لدخول الجنة من المؤمنين، لتقر أعينهم بهم حتى إنه ترفع درجة الأدنى إلى درجة الأعلى امتنانا من الله وإحسانا من غير تنقيص للأعلى عن درجته، كما قال تعالى: والذين آمنوا واتبعتهم ذريتهم بإيمان ألحقنا بهم ذريتهم [طور: 21] الآية."

الجنة والنار (ص: 245):

"المبحث التاسع: نساء أهل الجنة

المطلب الأول: زوجة المؤمن في الدنيا زوجته في الآخرة إذا كانت مؤمنة

إذا دخل المؤمن الجنة، فإن كانت زوجته صالحة، فإنها تكون زوجته في الجنة أيضاً: (جنات عدن يدخلونها ومن صلح من ءابائهم وأزواجهم وذرياتهم) [الرعد: 23] ، وهم في الجنات منعمون مع الأزواج، يتكئون في ظلال الجنة مسرورين فرحين (هم وأزواجهم في ظلال على الأرائك متكئون) [يس: 56] ، (أدخلوا الجنة أنتم وأزواجكم تحبرون) [الزخرف: 70] .

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201201434

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں