بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فرض نماز کے بعد آیت الکرسی پڑھنے والے کا جنت کا مستحق بننا


سوال

حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ جو شخص فرض نماز کے بعد آیت الکرسی پڑھتا ہے اس کے اور جنت کے درمیان سواۓ موت کے اور کوئی رکاوٹ نہیں رہتی،جب کہ موت رکاوٹ نہیں ہے ،موت تو جنت میں داخل ہونے کا ذریعہ ہے تو رکاوٹ والے معنی کا کیا مطلب ہوگا؟

جواب

مذکورہ روایت کتب احادیث میں موجود ہے جس میں رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا ہے ::جوشخص ہر فرض نماز کے بعد آیت الکرسی پڑھےاُسے جنت میں داخل ہونے سے بجز موت کےکوئی چیز مانع نہیں ہے۔

یہاں مانع (رکاوٹ)سے مقصود یہ نہیں کہ موت جنت کے راستے میں رکاوٹ بنے گی، بلکہ مقصود یہ ہے کہ اس عمل پر کاربند شخص فی الوقت دنیاوی زندگی جی رہا ہے ، اور اس زندگی کی بناء پر فی الحال جنت میں داخل نہیں ہوسکتا، جنت کی راہ  میں موت حائل ہے ، اور جب موت واقع ہوجائے گی تو یہ شخص جنت میں داخل ہوجائے گا، فی الوقت چوں کہ اس نے موت کا مزہ نہیں چکھا اس لیے جنت کے راستے میں بس یہی ایک چیز مانع ہے۔

السننُ الكبرى للنسائي میں ہے:

"عن أبي أمامة-رضي الله عنه- قال: قال رسولُ الله -صلّى الله عليه وسلّم-: «من قرأ آية الكرسي في دُبر كلِّ صلاةٍ مكتوبةٍ لم يمنعْه من دخول الجنة إلاّ أن يموتَ»".

(كتاب عمل اليوم والليلة، ثواب من قرأ آبة الكرسي دبر كل صلاة، ج:9، ص:44، رقم:9848، ط:مؤسسة الرسالة-بيروت)

مجمعُ الزوائد میں ہے:

"وعن أبي أمامة-رضي الله عنه- قال: قال رسول الله - صلّى الله عليه وسلّم -: "«من قرأ آيةَ الكرسي دُبر كلِّ صلاةٍ مكتوبةٍ لم يمنعْه من دخول الجنة إلاّ أن يموت»". وفي روايةٍ: "و (قل هو الله أحد)". رواه الطبراني في الكبير والأوسط بأسانيدَ، وأحدُها جيدٌ".

(كتاب الأذكار، باب ماجاء في الأذكار عقب الصلاة، ج:10، ص:102، رقم:16922-23، ط:مكتبة القدسي- القاهرة)

مرقاة المفاتيح ميں هے :

" قال الفاضل الطيبي: أي الموت حاجز بينه وبين دخول الجنة، فإذا تحقق وانقضى حصل دخوله، ومنه قوله عليه السلام " والموت قبل لقاء الله " وقال المحقق الصمداني المولى سعد الملة والدين التفتازاني: معنى الحديث أنه لم يبق من شرائط دخول الجنة إلا الموت، فكأن الموت يمنع ويقول: لا بد من حضوري أولا ليدخل الجنة".

(ج:2،ص:772،ط:دارالفكر بيروت)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144505101688

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں