بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جنگِ یمامہ کا دوسرا نام


سوال

جنگِ  یمامہ  کا دوسرا نام کیا تھا؟

جواب

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کے وصال کے موقع پر مرتد ہونے والے قبائل کے خلاف جہاد کے لیے  حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے  مختلف لشکر روانہ فرمائے، ان ہی میں سے ایک لشکر مسیلمۂ  کذاب  سے  قتال  کے لیے  حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کی اِمارت میں روانہ فرمایا تھا،  مسلیمہ کذاب سے مسلمانوں کی یہ جنگ "یمامہ" / "عقرباء" کے مقام پر لڑی گئی، اس مناسبت سے اس جنگ کا نام  "معركة الیمامة" اور "معركة عقرباء" ہے، یعنی "جنگِ  یمامہ" اور "جنگِ عقرباء"۔

مسیلمہ کذاب کے ساتھ عرب کے سخت ترین جنگجو قبائل تھے، جن میں سے بہت سے قبائلی حمیت کی بنیاد پر اس کا ساتھ دے رہے تھے، چناں چہ شدید جنگ کے بعد مسلمانوں کو فتح نصیب ہوئی، اور کبار صحابہ کرام، بلکہ بہت سے حفاظِ کرام صحابہ رضی اللہ عنہم (صحیح بخاری کے مطابق ستر حفاظ صحابہ کرام) اس جنگ میں شہید ہوئے، جنگ کے آخری مراحل میں مسیلمہ کذاب اور اس کے لشکر نے اپنے مشہور و محفوظ باغ میں پناہ لی تھی، اور اسی باغ میں کثرت سے اموات ہوئیں، اس مناسبت سے اس دن کی لڑائی کو  "معركة حدیقة الموت" (موت کے باغ کی جنگ) بھی کہا جاتاہے۔

البداية والنهاية (6/ 359):

"كانت وقعة اليمامة في سنة إحدى عشرة، و قال ابن قانع: في آخرها، و قال الواقدي و آخرون: كانت في سنة ثنتي عشرة، و الجمع بينها أن أبتداءها في سنة إحدى عشرة، و الفراغ منها في سنة ثنتي عشرة والله أعلم."

تاريخ الخلفاء (1/ 115)

ثم سار خالد بجموعه إلى اليمامة لقتال مسيلمة الكذاب في أواخر العام، والْتَقَى الجمعان، ودار الحصار أيامًا، ثم قتل الكذاب لعنه الله، قتله وحشي قاتل حمزة.

واستشهد فيها خلق من الصحابة، أبو حذيفة بن عتبة، وسالم مولى أبي حذيفة، وشجاع بن وهب، وزيد بن الخطاب وعبد الله بن سهل، ومالك بن عمرو، والطفيل بن عمرو الدوسي، ويزيد بن قيس، وعامر بن البكير، وعبد الله بن مخرمة، والسائب بن عثمان بن مظعون، وعباد بن بشر، ومعن بن عدي، وثابت بن قيس بن شماس، وأبو دجانة سماك بن حرب، وجماعة آخرون تتمة سبعين.

وكان لمسيلمة يوم قتل مائة و خمسون سنة و مولده قبل مولد عبد الله والد النبي صلى الله عليه وسلم."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207201320

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں