بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

جان دار کی تصویر بنانا


سوال

اگر کسی تختی پر اللہ تعالی کا نام مبارک لکھا ہوا تھا،  لیکن بعد میں رنگ سے مٹا دیا گیا ہو اور بعد میں اس پر مٹی سے کوئی جانور بنایا جائے جیسے کہ گھوڑا  اور یو ٹیوب پر اَپ لوڈ کیاجائے، کیا ایسا کرنا کفر ہے؟یا پھر ہوسکتا ہے، لیکن مجھے صرف شک ہے؛ کیوں کہ اس کی گنجائش زیا دہ ہے!

جواب

جان دار  کی تصاویر بنانا یا کیمرہ  یا کسی اور آلہ کے ذریعہ سے محفوظ کرنا اور اس کو کسی بھی ذریعے سے نشر کرنا شرعاً جائز نہیں۔

البتہ تختی پر اللہ تعالی کے نام پر رنگ کرنے کے بعد اس پر کچھ اور لکھنا جائز ہے۔

تختی پراللہ تعالی کے نام کو مٹاکر کچھ  لکھنے سے کفر لازم نہیں آتا۔

صحيح مسلم (6 / 156) ط: دار الجيل بيروت:

"عن ابن عباس عن أبى طلحة عن النبى صلى الله عليه وسلم  قال: « لاتدخل الملائكة بيتاً فيه كلب ولا صورة »".

ترجمہ: حضرت ابوطلحہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس گھر میں کتا اور تصویریں ہوں اس میں فرشتے داخل نہیں ہوتے۔

صحيح مسلم (6 / 158)ط: دار الجيل بيروت:

"عن عائشة قالت: دخل على رسول الله صلى الله عليه وسلم وأنا متسترة بقرام فيه صورة، فتلون وجهه، ثم تناول الستر فهتكه، ثم قال: « إن من أشد الناس عذاباً يوم القيامة الذين يشبهون بخلق الله »".

ترجمہ:  حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فرماتی ہیں کہ رسول ﷺ میرے ہاں تشریف لائے اور میں نے ایک پردہ لٹکایا ہوا تھا کہ جس میں تصویر تھی، یہ تصویر دیکھ کر آپ ﷺ کے چہرہ اقدس کا رنگ تبدیل ہوگیا ،پھر آپ ﷺ نے وہ پردہ لے کر پھاڑ دیا اور فرمایا:  قیامت کے دن سب سے زیادہ سخت عذاب ان لوگوں کو ہوگا جو اللہ کی مخلوق کی تصویریں بناتے ہیں۔

صحيح مسلم (6 / 160) ط: دار الجيل بيروت:

"عن عائشة أنها اشترت نمرقةً فيها تصاوير، فلما رآها رسول الله صلى الله عليه وسلم قام على الباب فلم يدخل، فعرفت أو فعرفت في وجهه الكراهية، فقالت: يا رسول الله أتوب إلى الله وإلى رسوله، فماذا أذنبت؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: « ما بال هذه النمرقة »؟ فقالت: اشتريتها لك؛ تقعد عليها وتوسدها، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: « إن أصحاب هذه الصور يعذبون، ويقال لهم: أحيوا ما خلقتم ». ثم قال: « إن البيت الذي فيه الصور لاتدخله الملائكة »".

ترجمہ: حضرت عائشہ  رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے ایک گدا خریدا، جس میں تصویریں بنی ہوئی تھیں، جب رسول اللہ ﷺ نے اس گدے کو دیکھا تو آپ ﷺ دروازے پر ہی کھڑے ہو گئے اور اندر تشریف نہ لائے تو میں نے پہچان لیا یا میں نے آپ ﷺ کے چہرہ اقدس پر ناپسندیدگی کے اثرات معلوم کر لیے، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول ﷺ میں اللہ اور اس کے رسول کے سامنے توبہ کرتی ہوں ،مجھ سے کیا گناہ ہوگیا ہے؟ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا یہ گدا کیسا ہے؟ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا: میں نے یہ آپ ﷺ کے لیے خریدا ہے؛ تاکہ آپ ﷺ اس پر تشریف فرما ہوں تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ان تصویریں بنانے والوں کو عذاب دیا جائے گا اور ان سے کہا جائے گا کہ جو تم نے چیز بنائی تم ان کو زندہ کرو ،پھر آپ ﷺ نے فرمایا : جس گھر میں تصویریں ہوں اس گھر میں فرشتے داخل نہیں ہوتے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112200124

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں