نماز جنازہ کے تیسری تکبیر میں کیا ((الھم ربنا))کی دعا پڑھی جا سکتی یا نہیں؟
نماز جنازہ کی تیسری تکبیر کے بعد میت کے لیے دعا کرنے کا حکم ہے، اگر میت بالغ مرد یا عورت ہے تو یہ دعا پڑھیں:
"اَللّٰهمَّ اغْفِرْ لِحَیِّنَا وَ مَیِّتِنَا وَ شَاهدِناَ وَ غَائِبِنَا وَ صَغِیْرِناَ وَ كَبِیْرِناَ وَ ذَكَرِناَ وَ اُنْثاَنَا ، اَللّٰهمَّ مَنْ أَحْیَیْتَه مِنَّا فَأَحْیِه عَلَى الِاسْلَامِ وَمَنْ تَوَفَّیْتَه مِنَّا فَتَوَفَّه عَلَى الِایْمَانِ".
اور میت اگر نابالغ ہو تو لڑکے کے لیے یہ دعا پڑھیں :
"اَللّٰهمَّ اجْعَلْه لَنَا فَرَطاً وَّ اجْعَلْه لَنَا اَجْراً وَّ ذُخْرا وَّ اجْعَلْه لَنَاشَافِعًا وَّ مُشَفَّعًا".
اور نابالغ لڑکی ہو تو اسی دعا کو اس طرح پڑھیں:
" اَللّٰهمَّ اجْعَلْها لَنَا فَرَطاً وَّاجْعَلْها لَنَا أَجْراً وَّ ذُخْراً وَّ اجْعَلْهالَنَا شَافِعَةً وَّ مُشَفَّعَةً".
آپ نے جس دعا سے متعلق استفسار کیا ہے اگر اس سے مراد "ربنا اٰتنا في الدنیا حسنة ۔۔۔ الخ مراد ہے، تو اس بارے میں حکم یہ ہے کہ جنازے میں مسنون (ماثور) دعائیں تو مذکورہ ہی ہیں، اگر یہ دعائیں یاد نہ ہوں تو "ربنا اٰتنا في الدنیا حسنة ۔۔۔ الخ کی بجائے " اَللّٰهمَّ اغْفِرْلَه/لَهَا" یا اس مضمون کی دعا پڑھی جاسکتی ہے، لیکن جلد از جلد مسنون دعا یاد کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144204200454
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن