ہمارے ہاں اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ جب جنازہ کو اٹھاتے ہیں تو چار لوگ جن کو آیۃ الکرسی یاد ہو وہ آگے بڑھتے ہیں اور جنازہ کو کندھوں پر اٹھا کر پھر آیۃ الکرسی پڑھ کر دس قدم چل کر جنازہ کو نیچے رکھ کر پھر جگہ تبدیل کر تے ہیں اور چار بار اسی طرح کرتے ہیں اور ہر بار دس قدم شمار کر کے پھر رکھتے ہیں اور جگہ تبدیل کرتے ہیں شریعت مطہرہ اس بارے میں کیا کہتی ہے؟
سوال میں آپ نے جو صورت ذکر کی ہے اس کی شریعت میں کوئی اصل نہیں، قرآن و حدیث سے ایسا کرنا ثابت نہیں، اس لیے یہ عمل قابلِ ترک ہے، پھر اگر اس کو اسی ہیئت کے ساتھ لازم سمجھ کر کیا جائے تو یہ بدعت ہو گا۔
مرعاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح (1/ 237):
"(وشرّ الأمور) بالنصب، وقيل: بالرفع (محدثاتها) بفتح الدال، جمع محدثة، والمراد بها ما أحدث من الاعتقاد والقول والفعل، وليس له أصل في الشرع، ويسمى في عرف الشرع بدعة."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144205201288
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن