بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

6 ربیع الثانی 1446ھ 10 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

جنازہ میں تیز آواز سے کلمہ شہادت پڑھنا


سوال

کیا جنازہ میں تیز آواز سے کلمہ شہادت پڑھنا درست ہے؟

جواب

میت کے جنازے کے ساتھ چلنے والوں کو خاموش رہنا چاہیے، بلند آواز سے  ذکر کرنا، قرآن کریم کی تلاوت کرنا، کلمۂ شہادت پڑھنا یا کلمۂ شہادت کا نعرہ لگانا  مکروہ اور  بدعت ہے۔ البتہ آہستہ آہستہ انفرادی طور پر  دل ہی دل میں  میت کے ایصال ثواب کے لیے  کلام پاک کی تلاوت کرنا، ذکر کرنا یا کلمہ طیبہ کا ورد کرنا جائز  بلکہ باعث اجر ہے۔ 

فتاویٰ شامی میں ہے:

"(كره) كما كره فيها رفع صوت بذكر أو قراءة، فتح.و ينبغي لمن تبع الجنازة أن يطيل الصمت. و فيه عن الظهيرية: فإن أراد أن يذكر الله - تعالى - يذكره في نفسه {إنه لا يحب المعتدين} [الأعراف: 55] أي الجاهرين بالدعاء. و عن إبراهيم أنه كان يكره أن يقول الرجل وهو يمشي معها استغفروا له غفر الله لكم. اهـ. قلت: وإذا كان هذا في الدعاء والذكر فما ظنك بالغناء الحادث في هذا الزمان."

(کتاب الصلاۃ، باب صلاة الجنازة، مطلب في دفن الميت، ج: 2، صفحہ: 233، ط: ایچ، ایم، سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144507101204

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں