بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 ذو القعدة 1446ھ 03 مئی 2025 ء

دارالافتاء

 

جنازہ کی نماز پڑھانے کے لیے محلہ کی مسجد میں سے جامع مسجد کا امام زیادہ حق دار ہے یا غیر جامع مسجد کا؟


سوال

امام حیّ سے کیا مراد ہے؟ 

ایک محلے میں دو مسجدیں ہیں، ایک جامع مسجد ہے، دوسری مسجد جامع نہیں ہے، دونوں کے الگ الگ امام ہیں، اگر اس محلہ  کے کسی شخص کا انتقال ہوجائے جو غیر جامع مسجد کے ساتھ رہتا ہو تو   اس کے جنازہ پڑھانے  کا حق کسے حاصل  ہے، آیا جامع مسجد والے امام کا حق  ہے یا غیر جامع مسجد والے امام کا؟

جواب

1: ”امام حیّ“ سے مراد   وہ امام ہے  جو خاص محلہ کی مسجد کا امام ہو،   اور اہل محلہ اس کی اقتداء میں نماز ادا کرتے ہوں۔

2: اگر   محلہ میں دو مسجدیں ہوں جن میں سے ایک جامع مسجد  (جہاں جمعہ کی نماز ادا کی جاتی ہے)  ہو اور دوسری مسجد جامع نہ ہو  تو  ان دونوں میں سے زیادہ حق دار جنازہ پڑھانے کا جامع مسجد کا امام ہے، اور یہ حکم استحباباً ہے کہ ایسا کرنا بہتر ہے، اور یہ استحباب بھی اس وقت ہے جب میت کا ولی علم، فضل اور تقویٰ میں  محلہ کی مسجد کے امام سے اولیٰ نہ ہو، ورنہ میت کا ولی بہر صورت زیادہ حق دار ہوگا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(ثم إمام الحي) فيه إيهام، وذلك أن تقديم الولاة واجب، وتقديم إمام الحي مندوب فقط بشرط أن يكون أفضل من الولي، وإلا فالولي أولى كما في المجتبى وشرح المجمع للمصنف. وفي الدراية: إمام المسجد الجامع أولى من إمام الحي: أي مسجد محلته نهر (ثم الولي)...الخ

(قوله: ثم إمام الحي) أي الطائفة وهو إمام المسجد الخاص بالمحلة، وإنما كان أولى لأن الميت رضي بالصلاة خلفه في حال حياته، فينبغي أن يصلي عليه بعد وفاته ... (قوله: بشرط إلخ) نقل هذا الشرط في الحلية، ثم قال: وهو حسن، وتبعه في البحر (قوله إمام المسجد الجامع) عبر عنه في شرح المنية بإمام الجمعة."

 (كتاب الصلاة، باب صلاة الجنازة، 2/ 220، ط: سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144608101181

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں