بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جنازہ کی نماز جہراً پڑھانا


سوال

ایک جنازہ میں شریک ہوا، امام صاحب نے ثناء ، درود اور دعائیں جہری طور پر پڑھیں ، اس کا کیا حکم ہے؟

جواب

نمازِ جنازہ سراً پڑھنا سنت ہے، اگر کسی امام نے جنازہ کی نماز جہر اً پڑھادی تو یہ جنازہ ادا ہوگیا، دوبارہ پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے، البتہ ایسا کرنا خلافِ سنت ہے؛ لہٰذا اگر قصداً ایسا کیا تو کراہت ہوگی، اور اس کی مستقل عادت بنالینا سنتِ متوارثہ کی مخالفت ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109202358

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں